سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(347) ضروری کام کی وجہ سے حج کو مؤخر کرنا جائز ہے

  • 8894
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 1077

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

گزشتہ تین سالوں سے میں اپنے محکمہ میں فریضہ حج ادا کرنے کے لیے چھٹی کی درخواست دے رہا ہوں لیکن میرے سپرد کام کی اہمیت کی وجہ سے مجھے چھٹی نہیں مل رہی، تو کیا حج نہ کرنے کی وجہ سے مجھے گناہ ہو گا؟ اگر میں محکمہ کے علم اور اجازت کے بغیر حج کر لوں تو کیا اس میں گناہ ہو گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہاں جب تک آپ دوسرے کے ساتھ مقید ہوں تو اس کی اجازت کے بغیر آپ حج پر نہیں جا سکتے اور اگر ضرورت کا تقاضا ہو کہ آپ کام کی جگہ پر موجود رہیں تو ضرورت پوری ہونے تک موجود رہنے میں کوئی حرج نہیں، الا یہ کہ کوئی شخص آپ کے قائم مقام کام کر سکے یا کسی اور طریقے سے ضرورت پوری ہو سکے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب المناسک : ج 2  صفحہ 258

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ