سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(332) بچے کا احرام

  • 8879
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1183

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب چھوٹا بچہ از خود طواف نہ کر سکتا ہو تو کیا اسے اٹھا کر طواف کرانا صحیح ہے؟ چھوٹا بچہ حج کی اگر کسی شرط کو پورا نہ کر سکے تو کیا اس پر کوئی کفارہ لازم ہو گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بچے کا احرام باندھنا صحیح ہے تو اس کا ولی اس کا ذمہ دار ہے۔ ولی بچے کو کپڑے پہنا کر اوپر احرام باندھ دے اور اس کی طرف سے حج کی نیت بھی کرے۔ اس کی طرف سے لبیک بھی کہے۔ اس کا ہاتھ پکڑ کر طواف و سعی کرا دے۔ اور اگر بچہ طواف و سعی کرنے سے عاجز ہو کہ وہ بہت چھوٹا یا شیر خوار ہو تو اسے اٹھانے میں کوئی حرج نہیں۔اور صحیح قول کے مطابق دونوں (بچے اور اس کو اٹھانے والے) کی طرف سے ایک طواف ہی کافی ہو گا۔ اگر بچہ ازراہ جہالت کوئی ممنوع کام کر لے یعنی سلا ہوا لباس پہن لے یا سر کو ڈھانپ لے تو اس پر کوئی فدیہ نہ ہو گا کیونکہ اس نے قصد و ارادہ سے ایسا نہیں کیا اور اگر ایسا قصد و ارادہ سے کیا ہو یعنی مثلا سردی کی وجہ سے لباس پہن لیا ہو تو پھر بچے کے ولی کو فدیہ ادا کرنا پڑے گا۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب المناسک : ج 2  صفحہ 249

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ