سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(326) حج اور عمرہ کرنے والے کے لیے کیا ضروری ہے؟

  • 8873
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-18
  • مشاہدات : 1443

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

حج اور عمرہ ادا کرنے والے کے لیے کیا ضروری ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جو شخص حج وغیرہ کے لیے طویل سفر کا ارادہ کر لے تو اسے چاہیے کہ پہلے اپنے قرض ادا کرے یا قرض والوں سے اجازت لے لے جب کہ وہ حریص ہوں اور ان کی طرف سے تقاضا شدید ہو، پھر اپنی وصیتوں اور اپنے فرائض و حقوق کو لکھ دے، پھر نماز استخارہ پڑھے اور اللہ تعالیٰ سے یہ دعا کرے کہ اس کی توفیق عطا فرمائے جس میں اس کی بہتری ہو اور پھر اپنے شرح صدر کے مطابق عمل کرے۔ اہل علم و دین اور نیک رفقاء کی رفاقت اختیار کرے۔ کچھ علمی کتابیں بھی اپنے ساتھ رکھ لے جن سے اعمال حج اور دیگر مسائل کے بارے میں استفادہ کرے اور اپنے رفقاء سفر کو بھی فائدہ پہنچائے۔ نفقہ اور زاد راہ بھی کثیر مقدار میں ساتھ لے لے تاکہ بوقت ضرورت اپنے اور اپنے بھائیوں پر خرچ کر سکے۔ سفر کے وقت اپنے اہل و عیال اور دوست احباب کو الوداع کہے اور ہر ایک سے یہ کہے:

(استودع الله دينك وامانتك وخواتيم عملك) (جامع الترمذي‘ الدعوات‘ باب ما جاء ما يقول اذا ودع انسانا‘ ح: 3443 ومسند احمد: 7/2)

’’میں اللہ کے سپرد کرتا ہوں تمہارے دین کو، امانت (و دیانت) کو اور تمہارے عمل کے خاتموں کو۔‘‘

کوشش کرے کہ اس کا یہ عمل خالص ہو۔ حج اور عمرہ ادا کرنے سے محض اللہ تعالیٰ کی رضا مقصود ہو، کسی کے تعریف کرنے یا نہ کرنے کا اس کی صحت پر کوئی اثر نہ ہو اور پھر یہ بھی کوشش کرے کہ اس کا نفقہ حلال اور پاک کمائی سے ہو۔ سفر میں آتے جاتے ہوئے واجبات دین کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ نوافل عبادات کا بھی اہتمام کرے۔ اپنے ساتھیوں کو فائدہ پہنچائے اور اہل علم سے استفادہ کرے۔ حج اور عمرہ کے واجبات کی تکمیل کے لیے مقدور بھر سنن اور اعمال صالحہ بھی سر انجام دے تاکہ تمام اعمال کا اسے دوگنا اجروثواب ملے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب المناسک : ج 2  صفحہ 245

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ