سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(286) تراویح سنت ہے واجب نہیں

  • 8830
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 924

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں ایک تجارتی ادارے میں کام کرتا ہوں اور نماز تراویح مسجد میں ادا نہیں کر سکتا کیونکہ کام کے اوقات مغرب کے بعد سے لے کر سحری کے قریب تک ہیں تو کیا اس کی وجہ سے مجھے گناہ ہو گا؟ اس ثواب سے محروم رہنے کی تلافی کی کیا صورت ہو سکتی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ترک تراویح کی وجہ سے آپ کو گناہ نہیں ہوتا کیونکہ تراویح سنت ہے، اگر انسان ادا کرے تو اسے ثواب ملتا ہے اور اگر یہ ادا نہ کرے تو کوئی گناہ نہیں ہوتا۔ جب اللہ تعالیٰ کو آپ کی اس نیت کا علم ہے کہ اگر اس ملازمت کی وجہ سے آپ کی مشغولیت نہ ہوتی تو آپ ضرور تراویح پڑھتے۔ اس لیے اپنے بے پایاں فضل وکرم سے آپ کی نیت کے مطابق وہ آپ کو ضرور اجروثواب سے نوازے گا۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب الصيام: ج 2  صفحہ 213

محدث فتوی

 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ