سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(276) ایک رمضان کی قضا دوسرے رمضان تک مؤخر کرنا

  • 8820
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1059

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اس شخص کے بارے میں اسلامی شریعت کا کیا حکم ہے جو کسی عذر کی وجہ سے یا عذر کے بغیر ایک رمضان کی قضا کو دوسرے رمضان تک مؤخر کر دیتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جو شخص کسی شرعی عذر مثلا بیماری کی وجہ سے روزوں کی قضا مؤخر کر دے تو کوئی حرج نہیں کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿وَمَن كانَ مَر‌يضًا أَو عَلىٰ سَفَرٍ‌ فَعِدَّةٌ مِن أَيّامٍ أُخَرَ‌...١٨٥﴾... سورة البقرة

’’اور جو شخص تم میں سے بیمار ہو یا سفر میں ہو تو وہ دوسرے دنوں میں روزوں کی گنتی کو پورا کرے۔‘‘

نیز ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿فَاتَّقُوا اللَّهَ مَا استَطَعتُم...١٦﴾... سورة التغابن

’’سو جہاں تک ہو سکے تم اللہ تعالیٰ سے ڈرو۔‘‘

ہاں البتہ جو شخص بغیر عذر کے اس قدر تاخیر کرے تو اس نے اپنے رب کی نافرمانی کی۔ اسے چاہیئے کہ توبہ کرے، ان روزوں کی قضا دے اور ہر دن کے عوض ایک مسکین کو کھانا بھی دے۔ کھانے کی مقدار چاول وغیرہ یا جو اس علاقے کی خوراک ہو وہ نصف صاع فی دن کے حساب سے دی جائے نصف صاع کا وزن تقریبا ڈیڑھ کلو ہے۔ یہ کھانا بعض فقراء یا کسی ایک فقیر کو روزوں سے پہلے یا بعد میں دے دیا جائے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب الصيام: ج 2  صفحہ 208

محدث فتوی

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ