سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(273) بیماری کی وجہ سے روزے نہ رکھے اور پھر

  • 8817
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 1197

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص کا عید الفطر کے دن انتقال ہوا۔ رمضان کی پہلی یا دوسری تاریخ کو وہ بیمار ہوا تھا جس کی وجہ سے وہ رمضان کا کوئی روزہ نہ رکھ سکا تو کیا اب اس کے وارث اس کی طرف سے روزے رکھیں یا فدیہ ادا کریں یا اس سلسلہ میں میت اور اس کے وارثوں پر کچھ بھی لازم نہیں ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس مریض نے اگر روزے اس لیے نہیں رکھے کہ اسے روزہ رکھنے کی طاقت نہ تھی اور قضا اس لیے نہیں دے سکا کہ عیدالفطر کے دن اس کا انتقال ہو گیا تو اس کے لیے روزہ رکھنا واجب نہ تھا۔ کیونکہ بیماری کی وجہ سے اسے اس کی طاقت نہ تھی اور اس پر قضا بھی واجب نہیں کیونکہ عیدالفطر کے دن فوت ہو جانے کی وجہ سے اسے اس کا موقع ہی نہیں ملا تھا۔ اس کے وارثوں پر بھی اس کی طرف سے روزہ رکھنا یا فدیہ ادا کرنا واجب نہیں ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب الصیام : ج 2  صفحہ 207

محدث فتویٰ

 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ