سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(269) شیر خوار بچے کی وجہ سے قضا نہ دی

  • 8813
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1306

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک عورت نے رمضان میں بچے کو جنم دیا اور پھر رمضان کے بعد شیر خوار بچے کی وجہ سے قضا نہ دی اور پھر حاملہ ہو گئی اور دوسرے رمضان میں پھر بچے کو جنم دیا۔ کیا اس کے لیے یہ جائز ہے کہ وہ روزے رکھنے کی بجائے رقم تقسیم کر دے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس عورت پر یہ واجب ہے کہ جتنے دن اس نے روزے نہیں رکھے اتنے دنوں کی قضا دے خواہ دوسرے رمضان کے بعد، کیونکہ اس نے پہلے اور دوسرے رمضان قضا کو عذر کی وجہ سے ترک کیا ہے۔ مجھے نہیں معلوم کیا اسے اس میں بھی مشقت ہے کہ وہ سردیوں کے موسم میں ایک دن چھوڑ کر روزہ رکھ لے؟ اگر وہ بچے کو دودھ پلاتی ہے تو اللہ تعالیٰ اسے قوت عطا فرما دے گا اور روزہ اس کی صحت یا اس کے دودھ پر اثر انداز نہ ہو گا۔ لہذا اسے چاہیے کہ اگلے رمضان کی آمد سے قبل مقدور بھر کوشش کر کے پہلے رمضان کی قضا دے لے اور اگر اس کے لیے قجا دینا ممکن نہ ہو تو پھر اسے دوسرے رمضان تک مؤخر کرنے میں بھی کوئی حرج نہیں۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب الصیام : ج 2  صفحہ 205

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ