سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(252) کیا چرواہوں کے لیے رمضان کے روزے چھوڑنا جائز ہے؟

  • 8795
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 944

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

رمضان المبارک بسا اوقات گری کے موسم میں آتا ہے چرواہوں کو ایسے لوگ نہیں ملتے جو اجرت لے کر اونٹوں اور بکریوں کو چرا دیں اور شدید پیاس کی وجہ سے انہیں بہت تکلیف ہوتی ہے، تو کیا ان کے لیے روزے چھوڑ دینا جائز ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر روزے دار دن  کے وقت روزہ چھوڑ دینے کے لیے اس قدر مجبور ہو جائے کہ اگر وہ روزہ نہ چھوڑے تو اس کے لیے جان کی ہلاکت کا خطرہ ہو تو اس کے لیے اس قسم کی ضرورت کے وقت اس قدر کھانا پینا جائز ہے جس سے اس کی جان بچ جائے اور پھر غروب آفتاب تک رک جائے اور رمضان کے بعد اس روزے کی قضا دے، کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ کے عموم سے یہی معلوم ہوتا ہے:

﴿لا يُكَلِّفُ اللَّهُ نَفسًا إِلّا وُسعَها...٢٨٦﴾... سورة البقرة

’’اللہ کسی شخص کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتا۔‘‘

اور فرمایا:

﴿ما يُر‌يدُ اللَّهُ لِيَجعَلَ عَلَيكُم مِن حَرَ‌جٍ...٦﴾... سورة المائدة

’’اللہ تم پر کسی طرح کی تنگی نہیں کرنا چاہتا۔‘‘

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب الصیام : ج 2  صفحہ 196

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ