سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(209) جو روزے دار طلوع فجر یا غروب آفتاب میں شک کی وجہ سے کھا لے

  • 8748
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1182

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اس شخص کے بارے میں کیا حکم ہے جو طلوع فجر یا غروب آفتاب میں شک کی وجہ سے کچھ کھا پی لے؟ راہنمائی فرمائیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اجروثواب سے نوازے!


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جو شخص طلوع فجر میں شک کی وجہ سے کھا پی لے تو اس پر کوئی کفارہ وغیرہ نہیں اس کا روزہ صحیح ہے کیونکہ اصل بقاء لیل ہے لیکن مومن کے لیے حکم شریعت یہ ہے کہ وہ دین میں احتیاط اور کمال صوم کے پیش نظر شک کے وقت سے پہلے پہلے سحری کھا لے۔

جو شخص غروب آفتاب میں شک کی وجہ سے کھا پی لے تو اس نے غلطی کی ہے، اسے اس کی قضا دینا ہو گی کیونکہ اصل بقاء دن ہے اور کسی مسلمان کے لیے یہ جائز نہیں کہ وہ غروب آفتاب کا یقین کئے بغیر روزہ افطار کر لے یا کم از کم ظن غالب یہ ہو کہ سورج غروب ہو گیا ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب الصیام : ج 2  صفحہ 176

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ