سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(118) ’ اللہ تعالی معاف نہ کرے‘ کہنا جائز نہیں

  • 844
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1282

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اس عبارت کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے کہ ’’اللہ تعالیٰ معاف نہ کرے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

میں اس کو مکروہ سمجھتا ہوں کہ کوئی یہ کہے کہ ’’اللہ تعالیٰ معاف نہ کرے۔ کیونکہ ان الفاظ سے یہ وہم ہوتا ہے گویا کہ مخلوق میں سے کوئی اللہ تعالیٰ کو کسی چیز پر مجبور کر سکتا ہے، جب کہ اللہ عزوجل کو کوئی مجبور نہیں کر سکتا جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے:

«لَا مُکْرِهَ لَهُ»(صحیح مسلم، الذکر والدعاء باب العزم بالدعاء، ح: ۲۶۷۹)

’’اسے کوئی مجبور نہیں کر سکتا۔‘‘

نیز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

«لَا يَقُولََّ أَحَدُکُمْ اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِی إِنْ شِئْتَ اَللّٰهُمَّ ارْحَمْنِی إِنْ شِئْت ولکنَ لِيَعْزِمِ الْمَسْأَلَة، وليعزم الرغبة فان الله لا مکره له، ولا يتعاظمه شیء أعطاهَُ»(صحیح البخاري، الدعوات، باب ليعزم المسالة فانه لا مکره له، ح: ۶۳۳۹)

’’تم میں سے کوئی یہ نہ کہے اے اللہ! اگر تو چاہے تو مجھے معاف فرما دے، اگر تو چاہے تو مجھ پر رحم فرما، بلکہ اسے پورے وثوق سے دعا کرنی چاہیے اور پوری رغبت کا مظاہرہ کرنا چاہئے کیونکہ اللہ کو کوئی مجبور نہیں کر سکتا اور جو کچھ وہ عطاء کردے وہ اس کے لئے گراں بار نہیں ہوسکتی اور نہ ہی وہ اس کے لئے کوئی بڑی بات ہے۔‘‘

لہٰذا ’’اللہ تعالیٰ معاف نہ کرے‘‘ جیسے الفاظ استعمال کرنے کے بجائے یہ زیادہ بہتر ہے کہ یوں کہے: ’’اللہ ایسا نہ کرے‘‘ کیونکہ یہ الفاظ اس وہم سے بہت دور ہیں جو اللہ تعالیٰ کے حق میں جائز نہیں۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

 

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ188

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ