سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(100) ’’ادام اللہ ایّامک‘‘ یا ’’ اطال اللہ بقاءک‘‘ کے الفاظ کہنے کا حکم

  • 843
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1253

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اس طرح کے الفاظ استعمال کرنے کے بارے میں کیا حکم ہے: ’’اَدَامَ اللّٰهُ اَيَّامَك‘‘؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

یہ بات کہنا: ’’اَدَامَ اللّٰهُ اَيَّامَك‘‘ (اللہ تعالیٰ تمہیں ہمیشہ ہمیشہ کے لیے زندہ رکھے۔) اس دعا میں زیادتی ہے کیونکہ دنیا کی زندگی میں دوام اور ہمیشگی محال ہے یہ حسب ذیل ارشاد باری تعالیٰ کے منافی ہے:

﴿كُلُّ مَن عَلَيها فانٍ ﴿٢٦ وَيَبقى وَجهُ رَبِّكَ ذُو الجَلـلِ وَالإِكرامِ ﴿٢٧﴾... سورة الرحمان

’’جو (مخلوق) زمین پر ہے، سب کو فنا ہونا ہے اور تمہارے پروردگار، جو صاحب جلال وعظمت ہے، کا چہرہ باقی رہے گا۔‘‘

اور فرمایا:

﴿وَما جَعَلنا لِبَشَرٍ مِن قَبلِكَ الخُلدَ أَفَإِي۟ن مِتَّ فَهُمُ الخـلِدونَ ﴿٣٤﴾... سورة الأنبياء

’’اور (اے پیغمبر!) ہم نے تم سے پہلے کسی آدمی کو بقائے دوام نہیں بخشا۔ بھلا اگر تم مر جاؤ تو کیا یہ لوگ ہمیشہ رہیں گے؟‘‘

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

 

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ178

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ