سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(131) نقل و حمل کے لیے استعمال کی جانے والی گاڑیوں پر زکوٰۃ نہیں

  • 8670
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-23
  • مشاہدات : 1215

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

وہ تجارتی گاڑیاں جنہیں سواری اور بار برداری کے لیے استعمال کیا جاتا ہے کیا ان پر زکوٰۃ واجب ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

وہ گاڑیاں اور اونٹ جنہیں ایک شہر سے دوسرے شہر میں سواری اور بار برداری کے لیے استعمال کیا جاتا ہے ان میں زکوٰۃ نہیں کیونکہ وہ تجارت کے لیے نہیں بلکہ نقل وحمل کے لیے استعمال کئے جاتے ہیں اور اگر گاڑیاں یا اونٹ تجارت کے لیے ہوں تو ان میں زکوٰۃ واجب ہے کیونکہ سمرۃ بن جندب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:

(ان رسول الله صلي الله عليه وسلم كان يامنا ان نخرج الصدقة من الذي نعد للبيع) (سنن ابي داود‘ الزكاة‘ باب العروض اذا كانت للتجارة...الخ‘ ح: 1562)

’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں حکم کرتے تھے کہ ہم اس مال کی زکوٰۃ ادا کریں جو ہم نے بغرض تجارت تیار کیا ہو۔‘‘

جمہور اہل علم کا یہی مذہب ہے جیسا کہ امام ابوبکر بن منذر رحمۃ اللہ علیہ نے بیان کیا ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب الزکاۃ: ج 2  صفحہ 119

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ