سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

121) عمارت بنانے کے لیے رکھی ہوئی زمین پر زکوٰۃ نہیں

  • 8660
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 1030

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میرے پاس ایک قطعہ اراضی ہے جو میں نے عمارت بنانے کے لیے خریدا تھا لیکن پھر کچھ مدت بعد ضرورت کی وجہ سے مجھے یہ فروخت کرنا پڑا، تو کیا اس مدت کی مجھے زکوٰۃ ادا کرنا پڑے گی جس میں یہ میرے پاس رہا اور میں نے اسے بیچا نہیں تھا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب امر واقع اسی طرح ہے جس طرح آپ نے سوال میں ذکر کیا ہے تو اس کی بیع سے قبل کی مدت کی آپ پر زکوٰۃ واجب نہیں ہے، کیونکہ وجوب زکوٰۃ کی علت مفقود ہے اور وہ ہے قصد بیع، جب کہ آپ کا ارادہ، بیچنے کا نہیں تھا۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب الزکاۃ: ج 2  صفحہ 115

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ