سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(24) مسجد میں سگریٹ لانا

  • 8563
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1456

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص مسجد نبوی میں روضہ میں نماز پڑھ رہا تھا کہ اس کی جیب سے سگریٹ کی ذبیہ گر گئی تو اس کے اس فعل کے بارے میں کیا حکم ہے؟ کیا مسجدوں میں سگریٹ لانا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر اس سوال سے یہ مقصود ہے کہ اس شخص کے مسجد میں سگریٹ لانے کے بارے میں کیا حکم ہے تو یہ بات مخفی نہیں کہ سگریٹ منکر و خبیث امور میں سے ہے اور اس کا پینا حرام ہے کیونکہ یہ جان، مال اور معاشرہ کے لیے بے حد نقصان دہ ہے۔ سگریٹ چونکہ خبیث ہے لہذا ضروری ہے کہ اللہ کے گھروں کو اس سے پاک رکھا جائے، مسجدوں میں اے لے جانا اللہ کے گھروں کی تعظیم و تکریم کے منافی ہے لہذا جائز نہیں ہے اور اگر اس سوال سے مقصود یہ ہے کہ نماز کے حوالہ سے اس فعل کے بارے میں کیا حکم ہے یعنی کیا نمازی کی جیب سے سگریٹ گر جانے سے نماز فاسد و باطل ہو جائے گی یا نہیں؟ تو اس کا جواب یہ ہے کہ اس صورت میں نماز باطل نہیں ہو گی بلکہ صحیح ہو گی۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

مساجد کے احکام:  ج 2  صفحہ35

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ