سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(13) مسجد میں ایسی کتابوں کا پڑھنا جن میں تصویریں ہوں

  • 8552
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 950

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 بعض طلبہ اپنے اسباق یاد کرنے کے لیے مسجدوں میں آ جاتے ہیں اور ان کی کتابیں بھی ان کے پاس ہوتی ہیں تو کیا ان کے لیے یہ درست ہے خصوصا اس صورت میں جب نصابی کتابوں میں انسانوں اور حیوانوں کی تصویرین بھی طبع ہوتی ہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مسجدوں میں پڑھنے اور اسباق یاد کرنے میں کوئی حرج نہیں لیکن واجب ہے کہ اللہ تعالیٰ کے گھروں کو ایذاء اور آوازوں کے شور سے پاک رکھا جائے اور ایسے کم عقل اور چھوٹے بچوں کو مسجد میں نہ آنے دیا جائے جو مسجد کے قالینوں، قرآن مجید کے نسخوں اور درودیوار کا احترام نہ کریں۔ اگر ایذاء کی صورت نہ ہو تو مسجد میں اسباق یاد کرنے میں کوئی حرج نہیں، ہاں البتہ ایسے نصابی مواد اور مجلات وغیرہ کو مسجد میں لانا جائز نہیں جن میں جانداروں کی تصویریں بنی ہوں تاکہ اللہ کے گھروں کے تقدس اور احترام کے پیش نظر انہیں ان تصویروں سے پاک رکھا جائے جن سے فرشتے دور بھاگتے ہیں لہذا طلبہ کو چاہیے کہ وہ تصویروں والی کتابیں ساتھ نہ لائیں یا پھر جانداروں کی تصویریں یا ان کے سر وغیرہ مٹا دیں اور انہیں اس طرح کر دیں کہ جس سے زندگی ختم ہو جاتی ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

مساجد کے احکام:  ج 2  صفحہ30

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ