سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(241) داڑھی منڈانا

  • 8535
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 1432

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

داڑھی منڈا نے کے  با ر ے میں کیا حکم ہے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نبی کر یم ﷺ نے فر ما یا ہے :

اعفوا اللحي واحفوا الشوارب

"داڑھیاں  بڑھا ئو   اور مونچھیں کترائو  "

آپ ﷺ  نے مو نچھیں  کترا نے  اور داڑھی  بڑھا نے کو  دس سنن  فطرت میں سے  بھی شما ر فر ما یا ہے  ۔ نبی کر یمﷺ کی  اپنی داڑھی مبارک بھی گھنی تھی   اللہ تعالیٰ نے حضرت ہا رون کا ذکر  کر تے ہو ئے فرمایا ہے کہ انہوں نے حضرت مو سیٰعلیہ السلام  سے کہا :

﴿قالَ يَبنَؤُمَّ لا تَأخُذ بِلِحيَتى وَلا بِرَ‌أسى...٩٤﴾... سورة طه

"بھا ئی  میری داڑھی اور سر (کے با لوں ) کو نہ پکڑئیے ۔"

داڑھی ان  با لوں کو کہتے ہیں جو کلوں  اور ٹھوڑی پر  اگیں  کلے  نچلے  دانتوں  کے اگنے کی جگہ کو کہتے ہیں  اور جس مقا م پر دونوں کلے  مل جا تے ہیں  اسے ٹھوڑی کہتے ہیں  داڑھی بڑھا نے کا حکم  چونکہ  صحیح  احا دیث  ہے اس لئے  مسلما ن  پر واجب ہے  کہ وہ اللہ تعا لیٰ اور اس کے رسول اللہ ﷺ  کی اطا عت کے لئے ضروری   ہے کہ مکمل  فر ما ں برداری کی جا ئے جو شخص داڑھی منڈا تا ہے  وہ نبی کر یم ﷺ   کے ارشادات  ۔

اعفوا اللحي ...ارخو اللحي ...وفرو اللحي .....اور اوفوا اللحي

کی نا فر ما نی کر تا ہے جو شخص داڑھی  منڈا ئے  یا کترا ئے  اس کی اطاعت  رسول ﷺ  میں خلل  ہے  اور وہ معصیت  میں مبتلا ہے  لہذا  اسے  اپنے  اس فعل  پر ندا مت کا اظہا ر کر تے ہو ئے تو بہ کر نی چا ہئے اور جو شخص توبہ کر ے  اللہ تعا لیٰ اس  کی تو بہ قبول فر ما لیتا ہے ۔

هذا ما عندي والله اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج1 ص38

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ