سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(161) امانت کے ساتھ قسم کھانا

  • 8420
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1272

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا اللہ  تعالیٰ ٰ کی امانت کے ساتھ قسم کھانا جائز ہے؟ اور اس شخص کے بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے۔جو شطرنج اور چوسر(اور کیرم بورڈ اور لڈو وغیرہ) کھیلتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

امانت کے ساتھ قسم کھاناجائز نہیں ہے۔بریدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ  سے مروی  صحیح حدیث میں ہے۔ کہ نبی کریمﷺ نے فرمایا:

من حلف بالامانة فليس منا (سنن ابی دائود ح:3253)

''جوشخص امانت کی قسم کھائے وہ ہم میں سے نہیں ہے۔''

شطرنج کھیلنا حرام ہے۔ جیسا کہ علماء اسلام کا اس پر اجماع ہے۔اس طرح چوسر اور لڈو(اورکیرم بورڈ وغیرہ)بھی ایسے کھیل  ہیں جو مسلمان کو اللہ کے زکر سے روکتے  اور اس کاوقت ضائع کرتے ہیں۔جب کہ عقلمند آدمی اپنے وقت کو اس طرح کے فضول کاموں میں ضائع نہیں کرتا ۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاوی بن باز رحمہ اللہ

جلددوم 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ