سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(119) کتے کی نجاست

  • 8378
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 2214

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہمارے ہاں (گائے‘ بکری) کے گوشت کی جو مارکیٹ ہے وہ ہمیشہ کھلے بازار میں ہوتی ہے۔ جس کی وجہ سے دکانوں میں گوشت کے ختم ہوتے ہی اور وہاں سے دکاندار کے ہٹتے ہی کتوں کا بسیرا ہوجاتاہے۔ اور پھرکتے وہاں دوسرے دن صبح تک بھی کبھی کبھار موجود ہوتے ہیں۔ مستقل پاکی وصفائی کا کوئی اہتمام بھی نہیں ہوتا۔جب کہ یہ سبھی مسلمانوں کی دکانیں ہیں۔ہر دن علی الصبح گوشت لاکر انہیں چبوتروں پر رکھ کر گوشت فروخت کیا جاتا ہے جن پر کتوں نے رات بسر کی ہوتی ہے۔ ایسی صورت میں ان دکانوں سے گوشت خریدنا کیسا ہے؟ اس کا کھانا کیساہے۔ اُن دکانداروں کو کیسے سمجھایا جائے۔ اللہ کی توفیق سے تسلی بخش جواب سے نوازیں۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

کتا نجس ہے ،اور اس کی نجاست سب سے زیادہ ہے۔نبی کریم نے فرمایا:

إِذَا وَلَغَ الْکَلْبُ فِي الْإِنَاءِ فَاغْسِلُوهُ سَبْعَ مَرَّاتٍ وَعَفِّرُوهُ الثَّامِنَةَ فِي التُّرَابِ ۔(صحیح مسلم:649)

جب کتابرتن میں منہ ڈال جائے تو اس کو سات مرتبہ دھوؤ اور آٹھویں مرتبہ مٹی کے ساتھ اس کو مانجھو۔

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

« طھور اناءاحدکم اذا ولغ فیه الکلب ان یغسله سبع مرات اولاھن بالتراب »( صحیح مسلم: 279 )

جب تم میں سے کسی کے برتن میں کتا منہ ڈال جائے تو اسے سات مرتبہ دھونے سے پاکیزگی حاصل ہو گی ،ان میں سے پہلی مرتبہ مٹی سے دھوئے ۔

صورت مسؤلہ میں دکانداروں پر لازم ہے کہ وہ اپنی دکانوں کو جالی وغیرہ لگا کر محفوظ بنائیں ،تاکہ کتے وہاں نہ بیٹھ سکیں،اورصبح آتے ہی سب سے پہلے چبوتروں کو دھوئیں،تاکہ پاکیزگی حاصل ہو سکے۔اور اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو ان سے گوشت خریدنا بند کر دیں ، جب کوئی بھی ان سے گوشت نہیں خریدے گا تو وہ مجبور ہو کر خود ہی کریں گے۔کیونکہ جب کتے وہاں بیٹھیں گے تو ضرور اپنا لعاب اور گندگی بھی وہاں پھیلائیں گے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاوی بن باز رحمہ اللہ

جلددوم 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ