سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(115) قبر پر لکھنا

  • 8374
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1404

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا قبر پر لوہے پلیٹ یا پتھر وغیرہ کی لوح رکھنا اور اس پر آیت قرآنی کے ساتھ ساتھ میت کا نام اور تاریخ وفات لکھنا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

میت کی قبر پر لکھناجائز نہیں خواہ قرآنی آیات ہوں یا کچھ اور ہو۔لوہے کی پلیٹ پر لکھنا جائز ہے نہ لکڑی یا پتھر کی تختی یا کسی اور چیز پر کیونکہ حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ ٰ عنہ  سے مروی ہے کہ نبی کریمﷺ نے منع فرمایا کہ:

نهي ان تجصص القبر وان يقعد عليه وان يبني عليه

(صحيح مسلم كتاب الجنائز ح:970)

''نبی کریمﷺ نے قبر کو چونا گچ(پختہ) کرنے اس پر بیٹھنے اور اس پرعمارت بنانے سے منع فرمایا ہے۔''

اور ایک دوسری روایت میں یہ الفاظ بھی مروی ہیں۔کہ آپﷺ نے اس سے بھی منع فرمایا کہ:

وان يكتب علييه(جامع ترمذي كتاب الجنائز باب ماجاء في كراهية تجصيص القبور والكابة عليها ح :١-٥٢)

''قبر پر لکھا جائے''

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاوی بن باز رحمہ اللہ

جلددوم 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ