سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(91) نبی کریم ؐکی قبر کے پاس کن صیغوں سے دعا کرنا چاہیے

  • 8350
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1201

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

قبر شریف کے پاس درودشریف کے کون سے صیغے افضل ہیں یعنی (الصلاۃ والسلام علیک یا رسول اللہ) یا (اللھم صلی علی محمد وعلی آل محمد ۔۔۔الخ)کیا نبی کریمﷺ اس آدمی کودیکھتے ہیں جو آپ کی قبر شریف کے پاس آپ پردرود پڑھتا ہے ؟ کیا نبی کریمﷺ نے صحابہ عظام رضوان اللہ عنہم اجمعین  یا اولیاء کرام میں سے کسی کے سوال کا جواب دینے کے لئے کبھی اپنا دست مبارک اپنی قبر شریف سے باہر نکالاتھا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

(الف)ہمارے علم کی حد تک قبر شریف کے پاس پڑھنے کےلئے صلواۃ وسلام کے کوئی مخصوص الفاظ ثابت نہیں ہیں۔لہذا آپﷺ کی قبر شریف کی زیارت کےوقت یہ پڑھنا بھی جائز ہے کہ (الصلواۃ والسلام علیک یا رسول اللہ) یہ الفاظ اگرچہ خبر کے ہیں۔لیکن اسے معنی طلب وانشاء کے ہیں اور یہ بھی جائز ہے کہ درود ابراہیمی (اللھم صلی علی محمد۔۔۔الخ) پڑھ لیا جائے۔

(ب) کتاب وسنت صحیحہ سے ثابت نہیں کہ نبی کریمﷺ قبرشریف کی زیارت کرنے والے کودیکھتے ہیں اصل عدم رویت ہے۔الا یہ کہ کتاب وسنت کی کسی دلیل سے ثابت ہوجائے۔

میت کے  بارے میں اصل بات یہ ہے خواہ وہ نبی ہو یا غیر نبی کہ وہ قبر میں حرکت نہیں کرسکتا کہ ہاتھ کو آگے بڑھائے یا اس طرح کی کوئی بات کرے یہ جوکہاگیا ہے کہ کسی سلام کرنے والے کے لئے نبی کریمﷺ نے اپنادست مبارک قبر شریف سے باہر نکالا اور فرمایا کہ (اپنے دایئں ہاتھ کو آگے بڑھائو  تاکہ تمھیں یہ سعادت نصیب ہو) تو یہ بات صحیح نہیں یہ محض وہم وخیال ہے جس کی بنیاد نہیں ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاوی بن باز رحمہ اللہ

جلددوم 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ