سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(69) زینت کے لئے مجسموں کا استعمال

  • 8328
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1403

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

وہ مجسمے جو گھروں میں عبادت کے لئے نہیں بلکہ صرف زینت کے لئے رکھے جایئں ان کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

تصویروں یا حنوط شدہ جانوروں کوگھروں دفتروں اور مجلسوں میں لٹکانا جائز نہیں ہے کیونکہ نبی کریمﷺ سے ثابت شدہ ان احادیث کے عموم کا یہ تقاضا ہے جو اس بات پر دلالت کرتی ہیں۔کہ گھروں وغیرہ میں تصویروں کا لٹکانا اور مجسموں کا رکھنا حرام ہے کیونکہ یہ اللہ تعالیٰ ٰ کی ذات  گرامی کے ساتھ شرک کا وسیلہ ہے اور اس میں اللہ تعالیٰ ٰ کی صفت خلق کی مشابہت اور اس کے دشمنوں کے عمل کی پیروی ہے حنوط شدہ جانوروں کو گھروں  میں بطور زینت استعمال کرنے میں مال کا ضائع کرنا اللہ کے دشمنوں کے ساتھ مشابہت اختیار کرنا اور مورتیوں اور مجسموں کے لٹکانے کے دروازہ کو کھولنا ہے اور ہماری مکمل  ترین اسلامی شریعت نے ان تمام زرائع کو بند کردیا ہے جو شرک یا گناہوں کی طرف لے جاتے ہیں

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاوی بن باز رحمہ اللہ

جلددوم 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ