سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(64) ایک بکرے کے بدلے میں تین بکروں کو پالنے کے معاہدے کی شرعی حیثیت

  • 8323
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-18
  • مشاہدات : 1307

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا اس طرح کیا جا سکتا ہے کہ کسی آدمی سے ہم یہ طے کریں کہ ہم اسے تین بکرے لے کر دیں گے اور وہ انہیں پالے گا ، ایک سال بعد ایک بکرا اس کا اور دو بکرے ہمارے۔ یعنی بکروں کی دیکھ بھال کے عوض ایک بکرا اس کو دےدیا جائے اور کوئی رقم وغیرہ نہ دی جائے۔ کیا ایسا کرنا جائز ہے؟نیزاگرجائز ہے تو کیا یہ کاروبار کسی ایسےشخص کے ساتھ کیا جا سکتا ہے کہ جس کے عقیدے میں خرابی ہو۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بظاہر تو یہ صورت جائز ہی نظر آتی ہے ،بشرطیکہ اس میں کسی کے ساتھ کوئی بھی کسی قسم کا دھوکہ نہ ہو،مثلا سال بعد موٹے بکرے آپ لے لیں اور کمزور اس کو دے دیں،یہ معاملہ پہلے سے ہی طے ہوجائے تو اس میں کوئی قباحت نہیں ہے۔ نیز یہ ایک کاروبار ہے جو آپ کسی کے ساتھ کر سکتے ہیں ،بشرطیکہ آپ کے عقیدے کے خراب ہونے کا خدشہ نہ ہو۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاوی بن باز رحمہ اللہ

جلددوم 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ