سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(211) تیجانی فرقہ کی ’’صلاة الفاتح‘‘ کا حکم

  • 8186
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1188

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

فرقہ تیجانیہ کے ہاں ایک دعا ہے جسے ’’صلاۃ الفاتح‘‘ کہا جاتا ہے۔ ان کے خیال میں یہ دعا تلاوت قرآن مجید سے افضل ہے، کیا یہ صحیح ہے؟ اس کے علاوہ مغرب کی نماز کے بعد اور جمعہ کے دن فجر کی نماز کے بعد وہ دائرہ کی صورت میں بیٹھتے ہیں اور درمیان میں ایک کپڑا بچھاتے ہیں۔ وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ اس کپڑے پر جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  اور احمد تیجانی بیٹھتے ہیں۔ اس وقت وہ دعا پڑھتے ہیں جو ’’صلاۃ الفاتح‘‘ کہلاتی ہے کیا یہ صحیح ہے؟ اور اس کی کیا دلیل ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ان کا یہ دعویٰ جھوٹ ہے اور ان کا عمل باطل اور بدعت ہے[1]

وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلَّمَ

 اللجنۃ الدائمۃ ۔ رکن: عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان، نائب صدر: عبدالرزاق عفیفی، صدر عبدالعزیز بن باز


[1]        مزید وضاحت کے لئے نام نہاد ’’صلاۃ الفاتح،، کے بارے میں چند مزید گزارشات پیش خدمت ہیں:

’’الندرۃ العالمیہ للشباب الأسلامی،، کی شائع کردہ کتاب ’’الموسوعۃ المسیرۃ فی الأدیان والمذاہب المعاصرۃ،، میں لکھا ہے کہ اس فرقہ کے بانی احمد تیجانی کا دعویٰ ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم  سے اس کی حسی اور مادی ملاقات ہوئی اور اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم  سے براہ راست بات چیت کی اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم  سے یہ درود ’’صلاۃ الفاتح لما أغلق،، سیکھا۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ابن بازرحمہ اللہ

جلددوم -صفحہ 228

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ