سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(171) اللہ سے براہ راست علم سیکھنے کا دعویٰ کرنا

  • 8146
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1464

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

  کیا نبی یا رسول کے علاوہ کوئی انسان اس درجہ تک پہنچ سکتاہے کہ وہ رباہ راست اللہ تعالیٰ سے علم حاصل کرے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

انبیاء ورسل علیہ السلام کے علاوہ کوئی انسان ایسا نہیں جسے اللہ تعالیٰ کی طرف سے خبروں ا ور احکام پر مشتمل وحی براہ راست پہنچتی ہو۔ صرف سچا خواب نبوت کا چھیالیسواں حصہ قرار دیا گیا ہے۔ جسے کوئی نیک آدمی دیکھتا ہے۔ یا جو کسی نیک آدمی کے لئے دیکھا جاتا ہے۔ وہ بھی صرف خواب میں نہ کہ بیداری‘ اسی طرح سچی فراست بھی الہام کا ایک حصہ ہے جس طرح حضرت عمر رضی اللہ عنہما کو فراست صادقہ حاصل تھی۔ لیکن نبی اور رسول کے علاوہ کسی مومن کا خراب یا فراست اسلام میں شرعی احکام کا ثبوت نہیں کیا جاسکتا۔ الاّ یہ کہ اس خواب یا فراست کا اظہار کسی نبی یا رسول کو ہوا ہو۔ اسی لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  نے شرعی مسائل میں ان پر اعتماد نہیں کیا، حتیٰ کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہما کی فراست اور خوابوں پر بھی نہیں، بلکہ محض اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل ہونے والی وحی پر شرعی احکام کی بنیاد رکھی۔

وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلَّمَ

 اللجنۃ الدائمۃ ۔ رکن: عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان، نائب صدر: عبدالرزاق عفیفی، صدر عبدالعزیز بن بازفتویٰ (۳۵۴۴)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ابن بازرحمہ اللہ

جلددوم -صفحہ 176

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ