سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(129) شہداء کے احترام میں خاموش کھڑے ہونا

  • 8106
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1185

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 کیا شہداء کیلئے ایک منٹ کھڑا ہونا جائز ہے؟ کیونکہ جب کوئی خاص تقریب شروع ہوتی ہے تو لوگ شہیدوں کی روحوں کے احترام میں یا اظہار افسوس کیلئے ایک منٹ خاموش کھڑے ہوتے ہیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

شہداء یا سرداروں کے احترام میں یا ان کی ارواح کی عزت کرتے ہوئے یا ان پر اظہار افسوس کیلئے تھوڑی دیر خاموش کھڑا ہونابرابر ہے کیونکہ یہ ان بدعتوں میں شامل ہے جو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم  یا صحابہ کرام صلی اللہ علیہ وسلم  اوصحابہ کرامjکے زمانے میں موجود نہیں تھیں اور یہ توحید کے آداب اور اللہ تعالیٰ کی خالص تعظیم کے منافی ہے بلکہ دین سے ناواقف بعض مسلمانوں نے اس بدعت کو جاری کرنے والے کافروں کی پیروی میں اور ان کے اپنے زندہ اور مردہ مسرداروں کے بارے میں غلو پر مبنی بری رسموں کی پیروی میں اختیار کرلیاہے۔ حالانکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم  نے غیر مسلموں سے مشابہت اختیار کرنے سے منع کیا ہے۔

اسلام میں فوت ہونے والوں کے جوحقوق معروف ہیں، وہ یہ ہیں کہ فوت ہونے والے مسلمانوں کے لئے دعا کی جائے، ان کی طرف سے صدقہ کیا جائے، ان کی خوبیان بیان کی جائیں، ان کی خامیوں کے بارے میں خاموشی اختیار کیا جائے۔ اس کے علاوہ اور بھی بہت سے آداب ہیں جو اسلام نے بیان کئے ہیں اور مسلمانوں کو اپنے زندہ اور مردہ بھائیوں کے ان حقوق کی پاسداری کی ترغیب دلائی ہے۔ ان آداب میں کسی سردار یا شہید کے لئے خاموش کھڑا ہونا شامل نہیں۔بلکہ یہ اسلام کے اصولوں کے منافی ہے۔

وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِهٖ وَصَحْبِهٖ وَسَلَّمَ

 اللجنۃ الدائمۃ ۔ رکن: عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان، نائب صدر: عبدالرزاق عفیفی، صدر عبدالعزیز بن بازفتویٰ(۴۸۸۹)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ابن بازرحمہ اللہ

جلددوم -صفحہ 144

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ