سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(121) وساوس کے بارے میں سوال

  • 8099
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-18
  • مشاہدات : 1108

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب میں نیکی کا کوئی کام کرتا ہوں تو میرے دل میں شہرت کی محبت اور لوگوں کی تعریف کی خواہش کا وسوسہ آجاتا ہے۔ لیکن میں فوراً اللہ تعالیٰ کو یاد کرتاہوں اور اس وسوسہ سے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں اور ریاکاری اور شہرت طلبی سے پناہ مانگتاہوں۔ اس طرح اللہ کے حکم سے یہ وسوسہ ختم ہوجاتا ہے۔ یہ وسوسہ جس میں میرے ارادے کو کوئی دخل نہیں ہوتا، کیا اللہ تعالیٰ اس پر بھی محاسبہ فرمائیں گے؟ کیا اس کی وجہ ایمان کی کمزوری ہے ؟ مجھے کیا کرنا چاہیے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب آپ کی کیفیت ہے کہ وسوسہ پیدا ہوتا ہے تو آپ جلدی سے اس سے رک جاتے ہیں اور اس کے شر سے اور شیطان کے شر سے اللہ تعالیٰ کی پناہ طلب کرتے ہیں تو ہمیں امید ہے کہ اللہ کی رحمت ومغفرت آپ کو نصیب ہوگی۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اور آپ کو بات میں اخلاص نصیب فرمائے اور شیطان کے مکروفریب سے محفوظ رکھے۔

وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِهٖ وَصَحْبِهٖ وَسَلَّمَ

اللجنة الدائمة۔ رکن: عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان، نائب صدر: عبدالرزاق عفیفی، صدر عبدالعزیز بن باز فتویٰ(۷۶۵۴)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ابن بازرحمہ اللہ

جلددوم -صفحہ 133

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ