سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(36) نیکی کی تلقین کرتے رہنا چاہئے

  • 8013
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 1181

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہمارے بہت سے ساتھی نماز نہیں پڑھتے۔ شاید جب وطن میں تھے تو پڑھتے ہوں گے لیکن جب سے انہوں نے امریکہ کا انداز زندگی دیکھا ہے تو وہ سب نماز روزہ چھوڑ بیٹھے ہیں اور اپنا پرانا مذہب بھلا بیٹھے ہیں۔ میں نے اور میرے بعض ساتھیوں نے انہیں سمجھایا اور نماز کی ترغیب دی لیکن وہ نہیں مانے۔ تو کیا اب ہماری ذمہ داری پوری ہوگئی جب کہ ہماری رہائش گاہ ایک ہی تھی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر صورت حال واقعی اسی طرح ہے جس طرح آپ نے بیان کی ہے، تو آپ نے اپنی ذمہ داری ادا کردی اور ان کے ساتھ مجبوری کی حالت میں رہنا جائز ہے۔ آپ کا فرض ہے کہ حکمت کے ساتھ‘ اچھے انداز سے وعض اور نصیحت کے ذریعے اور بہتر انداز سے تبادلۂ  خیال اور بحث مباحثہ کے ذ ریعے انہیں سمجھاتے رہیں اور دین پر کاربند ہونے کی تلقین کرتے رہیں۔ شاید آپ کی وجہ سے اللہ تعالیٰ انہیں ہدایت نصیب فرمادے۔ اسی طرح آپ کو اور ان کو بے حدثواب او ربھلائی حاصل ہوجائے۔ انشاء اللہ۔ اللہ تعالیٰ آپ کو ثابت قدمی عطا فرمائے اور نیکی نیتی اور صبر سے نوازے۔ یقیناً وہ سننے والا اور قبول کرنے والا ہے۔ اللہ تعالیٰ دوسرے دوستوں کو بھی اپنے سیدھے راستے کی ہدایت دے۔ آمین۔

وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلَّمَ

 اللجنۃ الدائمۃ ۔ رکن: عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان، نائب صدر: عبدالرزاق عفیفی، صدر عبدالعزیز بن باز فتویٰ (۳۵۳۵)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ابن بازرحمہ اللہ

جلددوم -صفحہ 44

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ