سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(277) لعنت بھیجنے کے بارے میں شرعی حکم

  • 7642
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1052

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میری بیوی کی یہ عادت ہےکہ وہ اپنےبچوں لعنت بھیجتی،انہیں گالیاں دیتی اورہرچھوٹی بات پرانہیں کبھی ناشائستہ الفاظ کےذریعہ اورکبھی مارپیٹ کےذریعہ ایذاپہنچاتی ہے،میں نےان بری عادتوں کوچھوڑدینےکےلئےاسےکئی بارسمجھایاہےتووہ کہتی ہےکہ تمہاری وجہ سےیہ بدبخت اورلعنتی ہوگئےہیں،اس کانتیجہ یہ ہےکہ اب بچوں نےاپنی ماں سےنفرت کرناشروع کردی ہےاوروہ اس کی بات کوکوئی اہمیت ہی نہیں دیتےکیونکہ وہ سمجھتےہیں کہ اس کےساتھ بات چیت کاآخری نتیجہ مارپیٹ اورگالی گلوچ ہی ہوگالہٰذاگزارش ہےکہ مجھےتفصیل سےیہ بتایاجائےکہ اس مسئلہ میں دین کاکیاحکم ہے؟میں اپنی اس بیوی کےساتھ کیاسلوک کروں جس سےاسےعبرت حاصل ہو،کیامیں اسےطلاق دےکراوربچوں کواس کےساتھ بھیج کرعلیحدگی اختیارکرلوں یاکیاکروں؟براہ کرم رہنمائی فرمائیں۔وفقكم الله!


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بچوں یادیگرایسےلوگوں پرلعنت بھیجناجولعنت کےمستحق نہ ہوں کبیرہ گناہ ہے۔صحیح حدیث میں ہے،نبی کریمﷺنےفرمایا‘‘مومن پرلعنت بھیجنااسےقتل کرنےکےمانندہے’’نبیﷺنےیہ بھی فرمایاہےکہ‘‘مسلمان کوگالی دینافسق اوراسےقتل کرناکفرہے۔’’نیزآپ نےیہ بھی ارشادفرمایاہےکہ‘‘لعنت بھیجنےوالےقیامت کےدن گواہ اورشافع نہیں بن سکیں گے،لہٰذااس خاتون پرواجب ہےکہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی بارگاہ میں توبہ کرے،اپنی زبان کی حفاظت کرےاوربچوں کوگالیاں نہ دے۔اسےچاہئےکہ بچوں کی ہدایت اوراصلاح کےلئےکثرت سےدعاکرے،آپ کوبھی چاہئےکہ آپ اسےہمیشہ یہ سمجھاتےرہیں اوربچوں کوگالیاں دینےسےمنع کرتےرہیں اوراگرسمجھانابجھانامفیدثابت نہ ہوتواس سےاس طرح کی علیحدگی اختیارکرلیں جوآپ کےخیال میں مفیدثابت ہوسکتی ہواوراس کےساتھ ساتھ صبرکریں اوران تکلیفوں پراللہ تعالیٰ سےثواب کی امیدرکھیں اورطلاق دینےمیں جلدی نہ کریں۔بچوں کوادب سکھائیں،تعلیم وتربیت کی طرف توجہ دیں اورانہیں نیکی وتقویٰ کی باتیں سمجھائیں تاکہ ان کےاخلاق بھی درست ہوجائیں،اللہ تعالیٰ ہمیں،آپ کواورآپ کی بیوی کوہدایت سےنوازے۔

 

 

مقالات وفتاویٰ ابن باز

صفحہ 374

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ