سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(10) میں نے بیوی سے کہا ‘‘اگرمیں دوسری شادی نہ کروں تو،دین اسلام سے بری ہوں گا

  • 7425
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 998

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میرے اورمیری بیوی کے درمیان اختلاف واقع ہوگیا۔ ان باہمی جھگڑوں کے سبب میں شدت غضب کی حالت میں تھا اور جھگڑے کا سبب اس کے ہاں اولاد کانہ ہونا تھا۔ میں بقائمی ہوش وحواس اس سے کہا: میں لازما تجھ پر اور شادی کروں گا ورنہ میں دین اسلام سے بیزار ہوا۔ بعد میں ہمارے تعلقات خوشگوار ہوگئے اور وہ حاملہ ہوگئی اور میں شادی سے باز رہا تو اب ہمارے حلف کاکیا کفارہ ہے۔؟ تحسین۔ ع۔ ز


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ نا معقول بات ہے کسی مسلمان کے لیے جائز نہیں کہ وہ ایسی قسم کھائے یا ایسے الفاظ زبان سے نکالے۔ اسے ایسی باتوں سے اللہ سبحانہ کے حضور توبہ کرتا ضروری ہے۔ اور سچی اس سے پہلے کے گناہوں کو ختم کر دیتی ہے اور اس پر کچھ کفارہ نہیں ۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ابن بازرحمہ اللہ

جلداول -صفحہ 38

محدث فتویٰ

 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ