سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(27) جو شخص حرم میں تھا اور کعبہ شریف کو نہ دیکھ سکنے کی وجہ سے..الخ

  • 7358
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 884

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جو شخص حرم میں تھا اور کعبہ شریف کو نہ دیکھ سکنے کی وجہ سے نمازیوں کی طرح اپنا رخ کرکے نماز ادا کرلی لیکن نماز ختم ہونے کے بعد معلوم ہوا کہ ان کا رخ عین کعبہ کی طرف نہیں تھا تو ان لوگوں کی نمازوں کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جہاں تک میری رائے ہے کہ اگر ان لوگوں نے مکمل غور و فکر سے کام نہیں لیا تھا تو ان پر اپنی نماز کا لوٹانا واجب ہے اور غالب گمان ہے کہ آدمی اچھی طرح غور و فکر سے کام لے تو عین کعبہ اس کے لیے واضح ہو سکتا ہے اگرچہ وہ کسی ایسی جگہ ہو کہ لوگوں کے سامنے کھڑے ہونے کہ وجہ سے اسے دیکھ نہ رہا ہو۔

اگر یہ بات ہو کہ ایسی صورت میں وہ معذور ہو کیونکہ (اسے عین کعبہ کی متعین کرنے میں) مشقت پیش آ رہی ہو، خاص کر جب کہ وہ ایسے وقت میں پہنچا ہو کہ جب لوگ نماز شروع کر چکے ہوں اور مسجد میں اسے دور جگہ ملتی ہو اس لئے اس وقت عین کعبہ کا دیکھ سکنا اور متعین کرنا مشکل ہو تو پھر اس کے لیے یہی کافی ہو گا کہ وہ جہت کعبہ کی طرف متوجہ ہو جائے۔

 

فتاوی مکیہ

صفحہ 23

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ