سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(692) نکاح ام کلثوم کا فیصلہ

  • 7328
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1296

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نکاح ام کلثوم کا فیصلہ


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نکاح ام کلثوم کا فیصلہ

شیعہ سنی میں عرصہ سے یہ مذاکر ا ز یر بحث چلا آرہا ہے کہ حضرت عمر خلیفہ ثا نی کا نکا ح ام کلثوم بنت علی سے ہو ا تھا یا نہیں یہ ایک تا ر یخی واقعہ ہے اس لئے محل نزاع نہیں ہو نا چا ہیئے تھا مگر چونکہ اس کا نتیجہ نخیال شیعہ گرو ہ شیعہی عقید ہ کے خلاف ظہور پذیر ہو تا ہے اس لئے وہ اس نکا ح سے انکار کرتے رہتے ہیں ان کے خیال میں حضرت عمر خلیفہ ثا نی بوجہ عدم ایمان ام کلثو م بنت علی کے سا تھ نکا ح کنے کے اہل نہ تھے اس لئے وہ اسی کو شش میں رہتے ہیں کہ جس طرح بھی ہو یہ نکا ح ثابت نہ ہو پا ئے واقعی با ت یہی ہے کہ اگر ام کلثو م بنت علی کا نکا ح حضرت عمر کے سا تھ ہو چکا ہے تو حضر ت مو صوف مو رد عتا ب نہیں ہو نے چا ہیئں اس صورت میں حضرت عمر فا روق پر عتا ب کرنے سے مو لی علی مر تضی محل عتا ب ٹھہراتے ہیں کیو نکہ ایک مخالف کہہ سکتا ہے کہ انہوں نے ایسی بزدلی کیوں دیکھائی کہ اپنی معصوم لڑکی ایک بد دین کے حوا لے کر دی معا ذ اللہ پس در صورت ثبوت واقعہ نکا ح دو حا ل سے خا لی نہیں۔

1حضرت عمر پکے مو من تھے 2 حضرت علی ضعیف الایما ن تھے اخبا ر اہل حدیث میں یہ مضمون با رہا مدلل شا ئع ہوا ہے جس کے جوابا ت شیعہ حضرات کی طرف سے آتے رہے مگر اس دفعہ جو جواب اب آیا وہ ہما رے نزدیک فیصلہ کن ہے اخبا ر شیعہ نے اس کے متعلق ایک عجیب فقرہ لکا ہے کہ ام کلثو م زوجہ عمرہ جو اپنے بیٹے زید کے سا تھ 50 ہجری ؁یا اس سے پہلے مر گئی تھی ہر گز بنت فا طمہ نہ تھی بلکہ کو ئی اور ام کلثوم تھی جس کو مئو ر خین نے دھو کا کھا کر بنت علی لکھ دیا (اخبا ر شیعہ 16 اگست سن روان ص٣)

اہلحدیث

شیعہ کا یہ فقرہ پڑھ کر ہما رے منہ سے بے سا ختہ نکل گیا راہ پر تو ان کو لے آئے ہیں ہم با توں میں اور کھل جا ئیں گے دو چار ملا قا توں میں شیعہ کے اس فقرہ سے دو با تیں تو یقینا ثا بت ہیں ایک یہ کہ ام کلثو م زوجہ عمر تھیں دوسری یہ کہ ام کلثوم ام زید۔ زید کی ماں تھی اب وہی تیسری با ت کہ ام کلثوم مو صو فہ بنت علی تھی یا کوئی اور تھی شیعہ کے بیا ن سے معلو م ہوتا ہے کہ مو رخین کو دھوکا لگا اس لئے ہم مو ر خوں کے حوا لے پیش نہیں کر تے بلکہ شیعہ گی مستند کتا ب حدیث تہذیب الا حکا م سے ایک حوا لہ پیش کر تے ہیں نا ظرین اسے غور سے پڑھیں:

عن جعفر عليه السلام قال مانت ام كلثوم بنت علي وابنها زيد بن عمر بن الخطاب (كتاب التهذيب جلد دوم ص ٣٨- مطبوعه ايران)

’’اما م جعفر علیہ اسلام سے روایت ہے کہ ام کلثوم بنت علی اور اس کا بیٹا زید بن عمر الخطاب فو ت ہو گئے‘‘

ناظرین

یہ کتاب صحا ح اربعہ شیعہ میں سے ایک مس تند کتا ب ہے جس میں مسا ئل فقہیہ کو مستخرج کر کے شیعہ گر و ہ کے لئے واجب العمل احکا م کی صورت میں پیش کیا گیا ہے اس عبا رت سے صاف معلو م ہو تا ہے کہ ام کلثوم زوجہ عمر بنت علی تھی لا غیر الحمد لله یہ پرانا جھگڑا اخبا ر شیعہ کے تو سط سے با سا نی طے ہو گیا امید ہے کہ آیندہ شیعہ حضرات اس مو ضو ع پر قلم نہیں اٹھا ئیں گے۔

شکر اللہ کہ درمیان من اد صلح فتاد                صلح جو یاں بخوشی سجدہ شکر انہ زوند

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ امرتسری

 

جلد 2 ص 791

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ