سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(678) یسوع مسیح کی کا میابی

  • 7314
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-27
  • مشاہدات : 807

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

یسوع مسیح کی کا میابی


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یسوع مسیح کی کا میابی۔

-آج جس مضمون پر ہم کچھ لکھتے ہیں اس کے دو پہلو ہیں ایک نجیلی دوسرا قرآنی کچھ شک نہیں کہ قرآن شریف ہی ایک ایسی کتاب ہے جس نے مسلما نوں کو جنا ب مسیح علیہ اسلام کا قا ئل کر دیا ورنہ انجیلی واقعات تو ہر گز ہر گز ہم کو قائل نہ بنا سکتے اسی لئے ہم ڈنکے کی چوٹ سے کہتے ہیں۔ کہ قرآن مجید کے احسانات عام میں سے بڑا احسان ہے خا ص کر عیسائوں پر ہے کہ اس کے جنا ب مسیح کے بدر گو دنیا میں کم کرکے نیک گو زیادہ کر دیئے ورنہ اگر قرآن مجید مسلما نوں کو مسیح کے حق میں –وجيها في الدنيا والاخرة-کہہ کر نیک ہدایت نہ کر تا تو آج مسیح کے بذگو وں کی تعداد کر وڑ ہا زیا دہ ہو تی خیر یہ ایک تہمید ہے ہمارے اصل مضمون کی ہمارا دراصل مضمون ہے مسیح کی کا میا بی عیسا ئی اخبار نور افشاں نے ایک مضمون اسی عنوان پر چھوٹا سا لکھا ہے جس میں ذکر ہے کہ جس کا م کے لئے جنا ب مسیح دنیا میں تشریف لا ئے تھے وہ پورا کر گئے چنا نچہ اخبار مذکو ر کے الفاظ یہ ہیں۔

خدا وند یسوع مسیح نے جب کہ اپنی دنیا پر کی خدمت انجام دے کر آسمان پر جا نے کو تھا تو اس نے اپنی زبا ن مبارک سے فر ما یا کہ میں نے زمین پر تیرا جلال ظاہر کیا ہے میں اس کا م کو جو تو نے مجھے کر نے کو دیا ہے تمام کر چکا۔ (23 جنوری 1920ء)

اہل حدیث

قرآن مجید نے حضرت مسیح کے حق میں جو ہم کو عقیدہ سکھایا ہے اس کے تو ہم قائل ہیں مگر انجیلی حوالہ سے ہم یہ کہنے پر مجبور ہیں کہ مسیح اپنے مشن میں کا میا ب نہیں ہو ئے جو کچھ انہوں نے سنوارا بھی تھا وہ فو را بگڑ گیا چنا نچہ انجیل کی مندرجہ ذیل عبارت اس پر شا ہد عدل ہے حضرت مسیح کی ساری زندگی میں چند آدمی ان پر ایمان لا ئے ان کا انجا م بھی یہ ہوا جو انجیل کی مندر جہ ذیل عبارت سے ملتا ہے۔ آ خر وہ ان گیا رہوں حواریوں کو جب دے کھانے بیٹھے تھے دکھائی دیا اور ان کی بے ایمانی سخت دلی پر ملا مت کی کیوں کہ وہ ان با توں پر جنہوں نے اس کے جی اٹھنے کے بعد اسے دیکھا تھا یقین نہ لائے تھے۔ (انجیل مرقس باب 16درس 14)

 اہل حدیث۔

یہ حوالہ بتا رہا ہے کہ جنا ب مسیح کو اپنے مشن میں کا میابی نہیں ہو ئی جتنا کچھ انہوں نے کہا وہ بھی خراب ہو گیا ہاں کا میابی وہ ہے جو حضرت سیدالا انبیا محمد مصطفے ﷺ کو حاصل ہو ئی جس کو قرآن مجید میں بطور آیند خبر کے یوں فرما یا۔

إِذَا جَاءَ نَصْرُ اللَّـهِ وَالْفَتْحُ ﴿١ وَرَأَيْتَ النَّاسَ يَدْخُلُونَ فِي دِينِ اللَّـهِ أَفْوَاجًا ﴿٢ فَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ وَاسْتَغْفِرْهُ ۚ إِنَّهُ كَانَ تَوَّابًا ﴿٣سورة النصر

’’جب خدا کی طرف سےمدد آئے اور لو گوں کو دیکھے کہ جوق در جو ق اسلام میں داخل ہو رہے ہیں تو تو اے نبی اس وقت اس کو پا کی یا د کیجو اور اس کی طرف جھک جاؤ‘‘ اس آیت کا مطلب یہ ہے کہ نبی اسلام کی زندگی کا مقصد اشا عت اسلام ان کی زندگی میں پورا ہو جائے گا اور اس کا پورا ہونے کا طریق یہ ہو گا کہ اسلام میں لوگ جوق در جوق داخل ہوں گے چنا نچہ ایسا ہی ہوا۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ امرتسری

 

جلد 2 ص 740

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ