سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(641) خطباء جمعہ میں بادشاہ کے لیا دعا

  • 7277
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 922

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

خطبہ جمعہ میں کسی بادشاہ کا اپنے یا کسی دوسرے بادشاہ کا نام لے کر دعا مانگنا شرع شریف میں آیا ہے۔؟خلفائے راشدین کے زمانہ میں والیان خلفاء جو کہ اپنے ضلع کے حاکم یاخطیب بھی ہواکرتے تھے۔ وہ اپنے زمانے کے خلیفہ کا نام لے کے دعا کیاکرتے تھے۔؟(سائل مذکور)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

کسی حدیث میں یہ نہیں آیا کہ آپﷺ نے ایسا کیوں ہو یا کسی خلیفہ راشد نے کیا ہو ہاں جب متغلبہ کا قبضہ او ر تصرف ہوا جو بجبر حکومت کرتےتھے۔ تو انہوں نے یہ جوابدیا۔ کہ خطبوں میں ہمارا نام لے کر دیا کیا کرو۔ جس سے غرض ان کی یہ تھی۔ کہ ہماری حکومت کا تذکرہ اور رعب دلوں میں بڑھتا رہے اور قائم رہے۔ ورنہ کوئی دینی حکم یا مذہبی رسم نہیں۔ ہاں دعا کرنی ہو تو اس طرح کریں۔ اللهم انصر من نصردينك (یا اللہ تو اس کی مدد کر جو تیرے دین کی مدد کرے۔ )

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ امرتسری

جلد 2 ص 616

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ