سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(333) داڑھی کی شرعی حیثیت

  • 6886
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-16
  • مشاہدات : 3626

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک موبائل sms میں پڑھا تھا کہ سیدنا عمر ؓ داڑھی مونڈتے تھے کیا یہ سچ ہے۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ایسی کوئی روایت ہمارے علم میں نہیں ہے،جس میں یہ منقول ہو کہ سیدنا عمر داڑھی مونڈا کرتے تھے،یہ ان پاکیزہ ہستیوں پر سراسر بہتان ہے ،اور صحابہ دشمن عناصر کی سازش ہو سکتی ہے۔

جمہور اہل علم کے نزدیک داڑھی رکھنا واجب اور فرض ہے اور اسے منڈوانا حرام ہے۔

سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

«خَالِفُوا المُشْرِكِينَ: وَفِّرُوا اللِّحَى، وَأَحْفُوا الشَّوَارِبَ»

’’مشرکوں کی مخالفت کرو ،یعنی داڑھیوں کو بڑھاؤ اور مونچھوں کو کاٹو۔‘‘

(صحیح بخاری:۲؍۸۷۵،ح:۵۸۹۲،صحیح مسلم:۱؍۱۲۹،ح:۲۵۹)

سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے یہی روایت ان الفاظ میں بھی آتی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

«انْهَكُوا الشَّوَارِبَ، وَأَعْفُوا اللِّحَى»

’’مونچھوں کو ختم کرو اور داڑھیوں کو بڑھاؤ۔‘‘

(صحیح بخاری:۲؍۸۷۵،ح:۵۸۹۳)

سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے یہی حدیث ان الفاظ سے بھی مروی ہے:

«خَالِفُوا الْمُشْرِكِينَ أَحْفُوا الشَّوَارِبَ، وَأَوْفُوا اللِّحَى»

’’مشرکین کی مخالفت کرو،مونچھیں کاٹو اور داڑھیاں بڑھاؤ۔‘‘ 

(صحیح مسلم:۱؍۱۲۹،ح:۵۴؍۲۵۹)

مذکورہ بالا احادیث نبویہ سے ثابت ہوتا ہے کہ داڑھی منڈوانا ایک حرام عمل ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ

جلد 2

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ