سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(87) الله تعالیٰ کافروں کو خلوددائمی دوزخ میں کیوں فرمائے گا؟

  • 6545
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 931

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص فرماتے ہیں کہ مجھ کو تعجب ہے کہ حدیث شریف میں وارد ہے ک اللہ سبحانہ وتعالی اپنے بندوں کو ماں باپ سے بڑھ کر چاہتا  ہے پھر کافروں کو خلوددائمی دوزخ میں کیوں فرمائے گا، اولاد چاہے کیسی ہی بری سے بری ہو، لیکن باپ اس کی تکلیف ہرگز گوارانہیں کرتا، اور اس کو مصیبت میں نہیں دیکھ سکتا۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ سوال خود جناب رسالت مآب ﷺسے ایک عورت نے کیا تھا حيث قالت اليس الله ارحم بعباده من الام بولدها قال صلى الله عليه وسلم بلى قالت ان الام لاتلقى ولدها فى النار فاكب رسول الله صلى الله عليه وسلم يبكى ثم رفع راسه فقال ان الله لا يعذب من عباده الاالماروالمتوردالذى يتمردعلى امه وابى ان يقول لااله الاالله رواه ابن صاجة عن عبدالله عمر كذافى المشكوة-

حضور صلى الله عليه وسلم نے جو جواب ارشاد فرمایا اس کا حاصل اصطلاحی الفاظ میں یہ ہے کہ عبادگوعام ہے مگر دوسر ے دلائل نے اس میں سے بعض کو خاص کردیا ہے جو ملعون ہو کر دائرہ رحمت سے خود نکل گئے ہیں پس عباد دوقسم کے ہوئے ایک مرحومین اور ان پر اس قدر رحمتہ ہے کہ والدہ کو ولد پر نہیں دوسرے غیر مرحومین سو ان پر آخرت میں رحمت نہ ہوگی پھر زیادتی کمی کا کیا ذکر یایوں کہو کہ عبادہ عام نہیں ہےاضافت تخصیص کو مفید ہے یعنی بند گان خا ص جیسے قرآن مجید میں عبادلرحمن کو خاص کیا ہے موصوف بصفات خاصہ سے رہا یہ کہ والدہ کو تو سب اولاد پر رحمت ہوتی ہے اللہ تعالے کو سب عباد پر کیوں نہیں اس کا جوا ب یہ  ہے کہ رحمت والدہ کی  اضطراری ہے مشیت پر موقوف نہیں اس لئے عام ہے اور اللہ تعالے کی رحمت اختیاری ہے اور مشیت پر موقوف ہےجس کاسبب ظاہری اعمال صالحہ ہیں اس لئے آخرت میں خاص ہے البتہ دنیا میں عام ہے ربامرحومین کو تکلیف ہونا سوہو تہذیب ہے تعذیب نہیں، فقط

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمائے حدیث

جلد 10 ص 248

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ