سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(46) یزید نے حضرت حسین ؓ کو گرفتار کرنے کے لئے سپاہی بھیجے تھے..الخ

  • 6503
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 864

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب یزید نے حضرت حسین ؓ کو گرفتار کرنے کے لئے سپاہی بھیجے تھے، تو انہوں نے گرفتار کرنے کی بجائے حضرت امام حسینؓ کو شہید کردیا، اس کے صلہ میں ان سپاہیوں کو سزاکیوں نہیں دی گئی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

وہاں جو جنگ ہوئی ہے وہ ایک  اتفاقی بات ہے، سپاہیوں کا مطالبہ تھا، کہ ہم آپ کو گورنر بصرہ وکوفہ عبیداللہ بن زیادہ کے پاس لے جانا چاہتے ہیں تاکہ وہاں برائے یزید بیعت کرکے پھر یزید کے پاس آپ کو بھیجا جائے گا، دراصل سپاہی دارالخلافہ دمشق کے نہیں تھے، بلکہ عبیداللہ بن زیاد گورنر کی طرف سے آئے تھے، فوج نے کوفہ لے جانے پر اصرار کیا اور حضرت امام حسین کوفہ جانے کو تیار نہیں تھے، انہوں نے تین تجویزیں پیش کی تھیں جو کہ معقول تھیں،

1:مجھے یزید کے پاس بھیج دو، :۲:مجھے سرحد میں جانے دو جہاں میں کفار سے جہاد کروں گا یا مجھے واپس مدینہ جانے دو سپاہیوں کو چاہیے تھا کہ ان معقول تجویزوں کو قبول کرلیتے، مگر سپاہیوں نے قبول نہیں کیا اور انہیں گورنر کےپاس لیجانے پر اصرار کیا اور حضرت امام حسینؓ گورنر کے پاس جانے کو تیار نہیں تھے، اس واسطے لڑائی ہوئی ہے اور وہ کچھ ہوا جو ہوا، تاریخ سے معلوم ہوتا ہے کہ گورنر کو یزید نے اس طرح سزادی ہے کہ پہلے وہ دوصوبے (بصرہ وکوفہ) کے گورنر تھے، اب انھیں صرف ایک صوبہ کی گورنری تک محدود کردیا گیا، (ہفت روزہ اہلحدیث لاہور جلد نمبر ۳ شمارہ نمبر ۲۶ ) اخباراہلحدیث دہلی جلد نمبر۲ شمارہ نمبر ۱۶، ۱۷

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمائے حدیث

جلد 10 ص 92

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ