سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(64) اصحاب کہف اور حضرت سلیمان علیہ السلام کے ہد ہد پرندے پر سوال

  • 5843
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1716

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

قرآن میں ہد ہد پرندے کی لمبی چوڑی تقریر درج ہے جس میں توحید باری تعالیٰ اور تردید شرک میں زبردستدلائل دیئے گئے ہیں۔کیا پرندے بھی ان امور کو سمجھ سکتے ہیں۔تو پھر مقدس مقامات کو ناپاک کیوں کردیتے ہیں۔یا صرف اسی زمانے کے پرندے ٹرینڈ تھے۔مگر اب محض جانور ہیں۔اگر وہ بقول قادیانیوں کے آدمی تھا۔تو اس کا ثبوت درکارہے۔ قرآن کے الفاظ سے تو نہیں نکلتا کہ وہ آدمی تھا۔(سائل مذکور)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہد ہد ایک خاص پرند کا نام ہے۔جو اردو میں ٹھوک بجھیا اور  پنجابی میں چکی راہا۔ حضرت سلمان علیہ السلام کی صحبت سے باشعور  ہوگیا تھا۔ جیسے اصحاب کہف سے کتا اور پرند اپنی اصلی حالت پ رہیں یہ خصوصیت اس میں امتیازی تھی۔

تشریح

 کائنات کی ہرچیز اپنی حیثیت کے مطابق كُلٌّ قَد عَلِمَ صَلاتَهُ وَتَسبيحَهُ ۗ﴿٤١سورة النور... کے ماتحت معرفت الہیٰ و خالق کائنات کو  جاننے کا شعور رکھتی ہے۔اورعلمنا منطق الطيرکے ماتحت حضرت سلیمان علیہ السلام کو بارگاہ احدیت سے یہ علم ملا تھا۔کہ وہ پرندوں کی بولیاں سمجھ جاتے تھے۔ان قرآنی نظریات کے ما تحت ہد ہد اور سلمان علیہ السلام کا مکالمہ بعید از عقل نہیں وَاللَّهُ عَلىٰ كُلِّ شَىءٍ قَديرٌ‌ (راز)

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ  ثنائیہ امرتسری

 

 

جلد 01 ص 205

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ