سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(730) سورۂ البقرۃ کی آیت: {رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَآ اِنْ نَّسِیْنَآ اَوْ أَخْطَاْنَا ط

  • 5098
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1513

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

سورۂ البقرۃ کی آیت: {رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَآ اِنْ نَّسِیْنَآ اَوْ أَخْطَاْنَا ط [البقرۃ:۲۸۶] } [ ’’ اے ہمارے رب! اگر ہم بھول گئے ہوں یا خطا کی ہو تو ہمیں نہ پکڑنا۔ ‘‘ ] کا مطلب واضح کریں کہ نسیان اور خطا سے یہاں کیا مراد ہے؟   (فیصل اسلم)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

کچھ احکام تکلیفی ہوتے ہیں ان کے متعلق اصول ہے: {لَا یُکَلِّفُ اللّٰہُ نَفْسًا اِلاَّ وُسْعَھَا ط [البقرۃ:۲۸۶]} [’’ اللہ تعالیٰ کسی جان کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتا۔ ‘‘ ] اور کچھ احکام وضعی ہوتے ہیں ان کے متعلق اصول ہے کہ وہ لاگو ہوں گے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: {وَمَا کَانَ لِمُؤْمِنٍ أَنْ یَّقْتُلَ مُؤْمِنًا إِلاَّ خَطَأً وَّمَنْ قَتَلَ مُؤْمِنًا خَطَأً فَتَحْرِیْرُ رَقَبَۃٍ مُّؤْمِنَۃٍ ط [النسآئ:۹۲] } [ ’’ کسی مومن کو دوسرے مومن کا قتل کردینا جائز نہیں مگر غلطی سے ہوجائے۔ جو آدمی کسی مسلمان کو بلاقصد مار ڈالے اس پر ایک مسلمان غلام کی گردن آزاد کرنا اور مقتول کے عزیزوں کو دیت پہنچانا ہے۔ ہاں یہ اور بات ہے کہ وہ لوگ بطور صدقہ معاف کردیں۔ ‘‘ ]

[ ’’ احکام تکلیفی : واجب ، مندوب ، حرام ، مکروہ ، مباح ، عزیمۃ و رخصۃ۔

احکام وضعی: سبب ، شرط ، مانع ، صحۃ و بطلان۔‘‘]


قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 02 ص 726

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ