سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(212) تحصیلدار کو کوئی صاحب زکوٰۃ سوائے زکوٰۃالخ۔

  • 3993
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1014

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

تحصیلدار کو کوئی صاحب زکوٰۃ سوائے سرکاری مال کے اگر کچھ خاص طور سے دے دے تو اسے لے لینا، اور امیر یا امام کے پاس جمع کرانا اور یہ کہہ دینا کہ یہ مجھ کو الگ ملا ہے جائز ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 ہر گزجائز نہیں کیوںکہ عالم یا تحصیلدار کو جو بیت المال سے تنخواہ ملتی ہے، بس کا وہی حق ہے،ایک دفعہ رسول اللہﷺ کے پاس ایک تحصیلدار زکوٰۃ اگاڑی کر کے لایا اور کہا کہ یہ تو سرکاری مال ہے، اور یہ اس نے مجھ کو خاص طور پر دیا ہے، تو آپﷺ نے بہت کچھ سخت ترش الفاظ بولے اور آپ بہت ناراض ہوئے وغیرہ (کتب حدیث) (فتاویٰ ستاریہ جلد اول ص۸۳)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمائے حدیث

جلد 7 ص 312

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ