سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(198) ۔ زکوٰۃ بعد ختم سال فوراً ادا کر دی جائے یا بتدریج

  • 3979
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 945

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 کیا زکوٰۃ بعد ختم سال فوراً ادا کر دی جائے یا بتدریج موقعہ بموقعہ مستحقین کے ملنے پر بھی دے سکتے ہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

دونوں طرح جائز ہے:  ((وَاللّٰہُ یَعْلَمُ الْمُصْلِحْ)) (اہل حدیث ۲۹ رجب ۱۳۴۷ھ)
شرفیہ:… زکوٰۃ کا مال بعد سال گزرنے کے مستحقین فقراء و مساکین وغیرہ کا ہے، اور ملک کے پاس وہ بطور امانت ہے، اور فرمان باری ہے:
﴿اِنَّ اللّٰہَ یَامُرُکُمْ اَنْ تؤدُّوْا لَامَانَاتِ اِلیْ اَھْلِھَا﴾
پھر جب فقراء و مساکین مستحقین بھی ہوں، اور وہ تاخیر نہی چاہتے ہوں تو پھر تاخیر جائز نہیں ہے، ورنہ جائز ہے، پھر خصوصاً قرب و جوار کو چھوڑ کر بہت دیر یعنی سال بھر تک منتظر رہنا جائز نہیں ہے۔ (ابو سعید شرف الدین دہلوی) (فتاویٰ ثنائیہ جلد اول ص۴۷۸)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمائے حدیث

جلد 7 ص 304۔305

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ