سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(194) زکوٰۃ راس المال پر ہے، یا منافع پر ۔

  • 3975
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1228

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

زکوٰۃ راس المال یعنی پونجی پر ہے، یا منافع پر ہے، مثلاً زید نے پانچ ہزار روپے سے تجارت شروع کی، ایک سال گزرنے پر اس کو ایک ہزار منافع ہوا، اور دوسرے سال چھ ہزار سے تجارت یی تو سال گزرنے پر پھر ایک ہزار منافع ہوا تو پہلے سال اور دوسرے سل کتنے روپے کی زکوٰۃ ادا کرے، اسی صورت سے تیسرے سال سات ہزار سے تجارت شروع کی تو سال ختم ہونے پر اس کو کچھ فائدہ نہیں ہوا، تو وہ زکوٰۃ دے گا، یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 زکوٰۃ اصل مال پر ہے جس پر پورا سال گزرا ہو، صورت مرقومہ میں پہلے سال پانچ ہزار کی واجب ہو گی، اور دوسرے سال چھ ہزار کی نفع بعد وصول آئندہ سال میں محسوب ہو گا، چونکہ زکوٰۃ اصل مال پر از قسم عبادت ہے، اس لیے جس سال منافع نہیں ہوا، اس سال بھی زکوٰۃ واجب ہو گی۔ (اہل حدیث ۳۰ رمضان ۱۳۵۰ھ) (فتاویٰ ثنائیہ جلد اول ص ۴۶۸)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمائے حدیث

جلد 7 ص 303

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ