سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(144) عرش کو کتنے فرشتوں نے اٹھایا ہوا ہے؟

  • 3926
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 5566

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

سورہ حاقہ میں آیا ہے :

﴿وَیَحْمِلُ عَرْشَ رَبِّكَ فَوْقَہُمْ یَوْمَئِذٍ ثَمَانِیَة )

مستدرک حاکم میں صحیح سند سے آیا ہے کہ اب اللہ تعالیٰ کا عرش چار فرشتے اٹھائے ہوئے ہیں او رقیامت کے دن چار بڑھا کر آٹھ فرشتے اٹھائیں گے اور ابن جریر میں ابو زید سے مرفوعاً روایت ہے :

((یحمله الیوم ویوم القیمة ثمانیة))( حاشیہ جامع ،ص ۴۸۵)

اور ابوداؤد مع عون المعبود ص ۳۶۹ میں ہے:

’’ثم فرق ذالك ثمانیة ارعال بین اظلامہم درکبہم مثل مابین سماء الی سماء ثم علی ظہورهم العرش۔‘‘

اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ اللہ کا عرش اب آٹھ فرشتوں کی پشت پر ہے اور ۔۔۔ آیتوں سے معلوم ہوتا ہے کہ اب چار فرشتے اٹھائے ہوئے ہیں دونوں کی تطبیق کیا ہے؟ (عبداللہ ازکھپیانوالی ڈاک خانہ مکستر ضلع فیروز پور


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ابوداؤد کی حدیث میں یہ تصریح نہیں کہ آٹھ فرشتوں کی پیٹھ پر عرش ہے مگر جب دوسری صحیح روایتوں میں چار کی تصریح ہے تو ضمیر سے مراد بعض ہوں گے پس اب کوئی مخالفت نہیں۔( عبداللہ امرتسری مورخہ ۲۱ شعبان ۱۳۵۶ھ مطابق ۲۷ اکتوبر ۱۹۳۷ء فتاویٰ اہلحدیث روپڑی: جلد اول، صفحہ ۱۶۰)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمائے حدیث

جلد 09 ص 335

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ