سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(131) جب جن اور انسان عبادت کے لیے پیدا کیے گئے تو اس کے خلاف کیوں؟

  • 3913
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1113

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں فرماتا ہے کہ ہم نے جن اور انسان کو اپنی عبدیت کے لیے پیدا کیا تو پھر کیا وجہ کہ اس کے خلاف بہت کچھ ہو رہا ہے کیوں نہیں علت نمائی کا پورے طور پر ظہور ہوا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جن وانسان کی پیدائش کی غرض وغایت اگرچہ عبدیت اور عبادت ہے مگر فعل پر جو غایت مرتب ہوتی ہے کبھی وہ اختیاری ہوتی ہے اور کبھی غیر اختیاری ،ثانی الذکر چونکہ طبع طبعی شے ہے اس لیے سنت اللہ کے مطابق وہ ضرور مرتب ہوتی ہے اور اول الذکر کے متعلق خدا نے بندے کو اختیار دیا ہے اس لیے اگر وہ اپنا اختیار موافق برتے یا خلاف برتے ہر طرح برت سکتا ہے اور اسی قسم کا اس پر نتیجہ مرتب ہوتا ہے ، مثلاً عبدیت اور عبادت کے لیے پیدا کیا ہے اگر اس نے ایسا عمل کیا جو عبدیت اور عبادت کی قسم سے ہے تو اس کی پیدائش کی غایت حاصل ہو گئی اگر اس نے اس کے خلاف عمل کیا تو غایت فوت ہو گئی اور اسی لیے وہ مجرم کہلایا اور خدا پر ناکامی کا الزام اس لیے نہیں آسکتا کہ خدا ہی نے خود بندے کو اختیار دیا ہے ہاں اگر خدا بندے کو اختیار نہ دیتا تو پھر خدا پر ناکامی کا الزام آسکتا تھ۔اب نہیں۔ (فتاویٰ روپڑی جلد اول! صفحہ ۱۳۸)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمائے حدیث

جلد 09 ص 320

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ