سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(119) ایک شخص دعویٰ کرتا ہے کہ عیسیٰ موعود میں ہوں..الخ

  • 3901
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 958

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ ایک شخص دعویٰ کرتا ہے کہ عیسیٰ موعود میں ہوں اور وہ عیسیٰ مر گئے سو ایسا دعویٰ کرنے والا کافر ہے ہے یا مومن اور جو ایسے شخص کا معتقد ہو وہ کیسا ہے دیگر جن لوگوں کی عورتیں باپردہ رہتی ہیں، مگر ناچ، تماشہ وتعزیر وغیرہ بے تکلیف دیکھنے جاتی ہیں اور شوہر وغیرہ مانع نہیں ہوتے آیا یہ لوگ دیوث ہیں یا نہیں اور ان عورتوں پر کیسا گناہ ہو گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جو شخص اپنے کو عیسیٰ موعود کہتا ہے اور عیسیٰ علیہ السلام کی موت کا قائل ہے وہ بڑا دجال ، کذاب، منکر قرآن و احادیث متواترہ کا ہے۔ قال اللہ تعالیٰ:

﴿وَ اِنْ مِّنْ اَهْلِ الْکِتٰبِ اِلَّا لَیُؤْمِنَنَّ بِه قَبْلَ مَوْتِه﴾ ای قبل موت عیسیٰ کما قال ابن عباس اوبوهریرة وغیرہما من السلف وہو الظاهر کما فی تفسیر ابن کثیر وفتح القدیر للشوکانی هکذا فی الفتح فتح البیان))

یہ آیت صاف دلالت کرتی ہے کہ عیسیٰ علیہ السلام مرے نہیں بلکہ زندہ ہے ، احادیث صحیح صریحہ سے ثابت ہے کہ آخر زمانہ میں شام میں ان کا ظہور ہو گا دجال کو قتل کریں گے، لوگون کو اس کے شر وفساد سے بچائیں گے ان کی دعا سے یاجوج ماجوج قوم کی ہلاک ہو گی ان کے ہاتھ سے شروفساد کا دروازہ بند ہو جائے گا ، جمیع اقوام یہودونصاریٰ وغیرہ اسلام قبول کریں گے، عدل وانصاف سے سارا زمانہ معمور ہو جائے گا، سات برس تک یہی حالت رہے گی، پھر آپ دنیا سے رحلت فرمائیں گے یہ قصہ تمام کتب احادیث وعقائد میں مرقوم ہے اور اس پر تمام اہل سنت والجماعۃ کا اعتقاد ہے۔ ہاں بعض فرقہ ضالہ نے احادیث نزول عیسیٰ کو حدیچ انا خاتم النبین سے منسوخ سمجھا اور تناقض خیال کر کے جملہ احادیث صحاح کو رد کیا۔ ان کی سو فہمی نے انہیں چاہ ضلالت میں ڈالا، فی الحقیقت کوئی تناقض نہیں کیونکہ اس میں شک نہیں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم خاتم النبیین ہیں آپ کے بعد کوئی نبی نہ ہو گا اور جو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نزول آخر زمانہ میں ہو گا سو مستقل اور جدید شریعت کے ساتھ نہیں ہو گا۔

بالجملہ جمیع اہل سنت والجماعت کا یہی عقیدہ ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام زندہ ہیں، اور جو شخص ان کی حیات کا منکر اور مثل یہود ومردود کے قتل ہونے کا یا خود بخود فوت ہونے کا قائل ہو اور اپنے آپ کو عیسیٰ کہتا ہو ، ایسے شخص کے کفر میں کوئی شبہ نہیں اور جو شخص ایسے اعتقاد والے کا پیرو ہو وہ بھی احاطہ اسلام سے باہر ہے ۔ واللہ اعلم!

جواب: سوال ثانی وہ عورتیں بڑی گنہگار وفاسقہ ہیں اور ان کے شوہر جوان کو روکتے نہیں وہ بلاشبہ دیوث ہیں۔( حررہ عبدالحفیظ عفی عنہ ، سید محمد نذیر حسین، فتاویٰ نذیریہ جلد اول ص۷،۸)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمائے حدیث

جلد 09 ص 290

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ