سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(106) حدیث ان اللہ خلق سبع ارضین کی تحقیق

  • 3888
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 1505

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین، اس مسئلہ میں کہ زید کہتا ہے کہ حدیث

(ان اللہ خلق سبع ارضین فی کل ارض ادم کادمکم ونوح کنوحکم وابراہیم کا برہیمکم وعیسیٰ کعیسیکم ونبی کنبیکم )

’’اللہ تعالیٰ نے سات زمینیں پیدا کی ہیں ہر ایک زمین میں تمہارے آدم جیسا آدم ہے اور تمہارے نوح جیسا نوح اور تمہارے ابراہیم جیسا ابراہیم ہے اور تمہارے عیسیٰ جیسا عیسیٰ اور تمہارے نبی جیسا نبی ہے۔‘‘

کفر ہے اور جو اس کا اعتقاد رکھے وہ کافر ہے اور جو اس کے ناقل ہیں وہ کافر ہیں، اور عمرو کہتا ہے کہ یہ حدیث صحیح ہے اور جو اس کا اعتقاد رکھے وہ مسلم صحیح الاعتقاد ہے اور جو اس کے ناقل ہیں وہ ائمہ دین وہداۃ مسلمین ہیں ان دونوں قولوں میں سے کون سا قول صحیح ہے اور کون غلط اور زید مسلمان ہے یا کافر ہے۔ بینوا توجروا!


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

زید جھوٹا ہے اور فاسد الاعتقاد اور عمرو سچا ہے اور صحیح الاعتقاد اور اعتقاد زید کا درست نہیں ہے اور جہالت ہے کیونکہ حدیث مذکور مستدرک حاکم وتفسیر ابن جریر وغیرہ میں موجود ہے اور اس کے ائمہ دین مثل ترجمان القرآن حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما اوب الضحیٰ اور شعبہ امیر المومنین فی الحدیث اور عطاء بن السائب اور عطاء بن یسار اور عمر بن مرہ ومحمد بن المثنی اور عمرو بن علی اور محمد بن جعفر اور عبید بن غنام اور علی بن حکیم وشریک اور حاکم اور بیہقی وجلال الدین سیوطی کہ مستند مخالفین کے ہیں اور محمد بن جریر طبری کہ بڑے معتمد مخالفین کے ہیں اور ابن ابی حاتم کہ بڑے محدث ہیں اور عبید بن حمید اور ابن الضرلیس اور ابن حجر عسقلانی صاحب فتح الباری وغیرہم قائل یا ناقل ہیں۔

اخرج الحاکم فی المستدرك من طریق عبید بن غنام النخعی عن علی بن حکیم عن شریك وعن عطاء بن السائب عن ابی الضحی عن ابن عباس قال فی کل ارض نبی کنبیم واٰدم شعب الایمان وفی الاسماء والصفات من طریق ابی الضحی عن ابن عباس رضی اللہ عنہما فی قوله(ومن الارض مثلہن) قال سبع ارضین فی کل ارض نبی کنبیکم وآدم کآدمکم ونوح کنوحکم وابراہیم کا براہیمکم وعیسی کعیسیکم قال البیہقی اسناد صحیح لکنه شاذ بمرة لا اعلم لا بی الضحی علیہ متابعاً انتہی ‘‘

’’حاکم نے مستدرک میں عیبدبن غنام نخعی کے ذریعہ سے روایت کیا ہے اس نے علی بن حکیم سے اس نے شری سے اس نے عطاء بن سائب سے اس نے ابو الضحیٰ سے اس نے ابن عباس سے انہوں نے کہا کہ ہر زمین میں ایک نبی ہے تمہارے نبی جیسا اور تمہارے آدم جیسا آدم ہے تمہارے نوح جیسا نوح ہے اور حاکم نے بھی اس کو روایت کیا اور صحیح کہا اور بیہقی نے اس کو شعب الایمان اور کتاب الاسماء والصفات میں ابو الضحیٰ عن ابن عباس کے طریق سے ’’ ومن الارض مثلہن‘‘ کی تفسیر میں ان کا قول نقل کیا ہے کہ آپ نے کہا سات زمینیں ہیں اور ہر زمین میں آدم ہے تمہارے نبی جیسا اور آدم ہے تمہارے آدم جیسا اور نوح ہے تمہارے نوح کی طرح اور ابراہیم ہے تمہارے ابراہیم کی طرح اور عیسیٰ ہے تمہارے عیسیٰ جیسا بیہقی نے کہا اس کی سند صحیح ہے لیکن شاذ ہے ابو الضحیٰ کا کوئی متابع مجھے معلوم نہیں ہو سکا۔‘‘

اور ایسے ہی تفسیر مظہری اور کمالین وغیرہما میں ہے اور موافق قاعدہ محدثین کے یہ حدیث حکما مرفوع ہے پس معاذ اللہ حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم تک نوبت پہنچتی ہے۔

واللہ اعلم بالصواب والیه الایاب فی کل باب نمقه الخامل الجانی السید امیر احمد النقوی السہسوانی عامله اللہ بالنور الشعشانی۔

(سید محمد نذیر حسین، سید محدم اسد علی، محمد حسین، سید شریف حسین، فتاویٰ نذیریہ: جلد اول،ص۶۵،۶۶ لاہور)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمائے حدیث

جلد 09 ص 275

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ