سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(105) یوں کہنا کہ فلاں کام نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مدد سے کروں گا۔۔الخ

  • 3887
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 917

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مدد چاہنا یعنی یوں کہنا کہ فلاں کام نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مدد سے کروں گا، جائز ہے یا نہیں اس کا جواب فقہاء کے قول سے تحریر فرمائیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مدد چاہنا یعنی یوں کہنا کہ فلاں کام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مدد سے کروں گا جائز نہیں ہے کیونکہ یہ شرک ہے مجمع البحار میں ہے :

’’کرہ مالك ان یقول زرنا قبرہ صلی اللہ علیه وسلم وعللوہ بان لفظ الزبارة صارمشترکا بین ماشرع ومالم یشرع فان منہم من قصد بزیارة قبور الانبیاء والصلحاء ان یصلی عند قبورهم ویدعوعندها ویسئلهم الحوائج وهذا لا یجوز عند احد من علماء المسلمین فان العبادة وطلب الحوائج والا استعانة حق اللہ وحدہ انتہی‘‘ (سید محمد نذیر حسین، فتاویٰ نذیہ جلد اول:۵۳،۵۴)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمائے حدیث

جلد 09 ص 274

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ