سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(98) حنفی علماء کرام کا فتویٰ بابت تقویۃ الایمان

  • 3880
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 2557

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا فرماتے ہیں علمائے دین کہ کتاب تقویۃ الایمان مولانا صاحب شہید رحمہ اللہ کیسی ہے؟ اور درس میں رکھنے کے قابل ہے یا نہیں؟ اور و شخص یہ عقیدہ رکھے کہ تقویۃ الایمان گمراہ کرنے والا کتاب ہے اور اس کا بنانے والا اور پڑھنے پڑھانے والا گمراہ ہے اور اس کو پھاڑ کر جلا دینا چاہئے ۔شخص مذکورہ کا یہ عقیدہ رکھنا کیسا ہے، بلکہ لوگون کو اس بات کی ترغیب بھی دے کہ تقویۃ الایمان اگر تمہارے ہاتھ لگے تو جلا کر تاپ لو سو جواب باصواب سے بہت جلد مطلع فرما کر عنداللہ ماجور ہوں۔ ۱۳۴۶ ھ والسلام۔( ابراہیم سیکرٹری مدرسہ محمدیہ شکر گوالیار ۹ ربیع الثانی)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

کتاب تقویۃ الایمان اسم باسمی کتاب ہے۔ درحقیقت اس سے ایمان قوی ہوتا ہے اس کو پاس رکھنا اور دیکھنا موجب ہدایت وقوت ایمانی ہے ایسی کتاب کوگمراہ کرنے والی کتاب کہنا جہالت وضلالت ہے سچ ہے ۔( یضل بہ کثیرا ویہدی بہ کثیر) قرآن شریف کے بارے میں نازل ہوا ہے۔ لہٰذا گر تقویۃ الایمان کو بھی اہل بدعت گمراہ کرنے والی کتاب کہیں تو کیا مستبعد ہے جو شخص اس کتاب کو جلانے اور پھاڑنے کی ترغیب دے وہ خود گمراہ اور دین حق سے منحرف ہے۔ (واللہ یدی من یشاء الی صراط المستقیم) فقط واللہ تعالیٰ اعلم کتبہ عزیز الرحمن عفی عنہ مفتی دارالعلوم دیوبنیہ دستخط بمعہ مہر ۵ جمادی الاولی ۱۳۴۶ہجری

جواب: یہ کتاب بالکل قرآن وحدیث کے مطابق ہے جس شخص میں بدفہمی نہ ہو کہ نیز عنوان ( یعنی صاف اور بے لوث) سے متوحش نہ ہو جائے ، اس کے درس کے قابل ہے جو شخص اس کتاب کو گمراہ کنی اور بُرا کہتا ہے وہ قائل یا جاہل ہے یا معاند فقط۔( مولوی اشرف علی تھانوی)

جواب: کتاب تقویۃ الایمان اچھی کتاب ہے اس میں آیات واحادیث بھی بہت ہیں جو شخص از راہ توہین اس کو جلانے کا حکم دیتا ہے وہ سخت خاطی اور گنہگار ہے اس میں شرک وبدعت سے ممانعت اور صراط مستقیم کی ہدایت ہے۔( مولوی) کفایت اللہ غفرلہ مدرسہ امینیہ دہلی۔

جواب: کتاب تقویۃ الایمان بہت عمدہ کتاب ہے اور راہ حق بتانے والی کتاب ہے اس کے مصنف مولانا اسماعیل رحمہ اللہ صاحب شہید عالم حقانی ہیں وہ مقبول بارگاہ ہیں خدا کی راہ میں انہوں نے جان دی ہے اور شہید ہوئے ہیں ان کی طرف یا ان کی کتاب نسبت برے الفاظ کہنے سے پرہیز کرنا چاہئے ورنہ مورد عتاب باری تعالیٰ ہو گا:(عادلی ولی فقداذنتہ باالحرب) حدیث شریف میں آتا ہے کہ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں کہ جو شخص میرے دوست سے دشمنی رکھتا ہے اس کو میں مطلع کرتا ہوں کہ اس سے میری لڑائی ہو گی، معاذ اللہ عنہ۔( مولوی محمد شفیع عفی عنہ( مدرس مدرسہ مولوی عبدالرب صاحب مرحوم دہلی)

(مولوی) عبدالوہاب صاحب مدرس مدرسہ مولوی عبدالرب صاحب مرحوم دہلی

جواب: کتاب مذکورہ مصنفہ شہید رحمہ اللہ ایمان کی قوت دینے والی ہے جیسا کہ اسے کے نام سے ترشح ہوتا ہے۔ واقعی ایمان کی تقویت ہی ہے۔ مطالعہ اور درس میں رکھنے کے قابل ہے جو شخص اس کو گمراہی کا ذریعہ کہتا ہے اس کو پھاڑنے جلا دینے کا حکم دیتا ہے ۔( اس سوال میں قبروں پر عرس اور چڑھاوؤں کا اضافہ تھا لہٰذا اگلا جواب مطابق سوال ہے۔) یا قبروں کا عرس ان پر چادر چڑھانے کو جائز کہتا ہے مبتدع ہے اس کا یہ عقیدہ اور اس کی ترغیب نادرست ہے ۔ شاہ عبدالعزیز چادر چڑھانے کو لغو فرماتے ہیں اس طرح قبور پر کھانا مٹھائی وغیرہ لے جانے کو بت پرستوں کے چڑھاوے کے ساتھ تشبیہ دیتے ہیں۔ ملاحظہ ہو فتاویٰ عزیزیہ( مولوی ) مدرس ولایت احمد ، مدرسہ عالیہ فتح پوری دہلی)

جواب: حامداً ومصلیاً تقویۃ الایمان قمع بدعات سئیہ رسومات شنیعہ میں بے نظیر کتاب مجالس ابرار کی طرح رد بدعت میں کار آمد کتاب ہے کہ اس کتاب کے زمانے میں کسی نے نکتہ چینی نہیں کی ۔اس زمانہ کے اہل ہوا اپنا گروہ بنانے کے لیے اس کتاب کو ہوا بناتے ہیں اس کے مصنف قاطع بدعت حامی سنت مجاہد فی سبیل اللہ حضرت مولانا اسماعیل شہید ہوئے۔ الغرض شاہ صاحب کے مخالف تقویۃ الایمان کو برا کہنے والے مبتدع لوگ ہیں ان کی بات کا اعتبار نہیں۔ فقط( مولوی) محمد اسحاق مدرسہ مدرسہ حسینیہ دہلی۔

جواب: کتاب تقویۃ الایمان میں ہدایت وسنت قباحت بدعت ورہنمائے توحید برائی شرکت مذکور ہے اس دین متین میں نہایت ہی مضبوط کتاب ہے جو شخص اس کتاب کی نسبت کلمات لا یعنی بے ہودہ کہتا ہے وہ شخص بدعتی ہے اس سے نفرت و پرہیز کرنا لازم ہے قبورا اولیاء وغیرہ کی موضع عبرت ہے نہ کہ موضع میلہ وغالی امور مخترعہ وبدعات سیۂ ان کو ترک کرنا لازم ہے۔( مولوی) انوار الحسن عفی عنہ مدرس مدرسہ حسین بخش دہلی)

جواب: کتاب تقویۃ الایمان اسلامی کتاب ہے اس میں سرک و بدعت کی تفصیل کی گئی ہے ۔مولوی اسماعیل رحمہ اللہ شہید کی اُردو میں تصنیف کی گئی ہے اس میں شرک کی تفصیل اس طرح پر ہے کہ دوسری اُردو کتابوں میں نہیں ملے گی اس کو درس میں رکھنا چاہئے اور جو شخص اس کو پھاڑ دینا اور جلا دینا، بہتر اور ضروری سمجھتا ہے وہ دین الٰہی سے او راسلام سے جاہل خود گمراہ اور گمراہی کی تعلیم لوگوں کو کرنا چاہتا ہے۔ ایسے شخص سے الگ رہنا اور بچنا ضروری ہے۔( کتبہ ابو الفضل محمد حفیظ اللہ مہتمم دارالعلوم ندوہ لکھنؤ)

جواب: صحیح۔ واللہ اعلم بالصواب ابو العماد محمد شبلی مدرس دارالعلوم دیوبند ندوہ لکھنؤ ۳۱ اکتوبر ۶۷ء

جواب: مولوی اسماعیل شہید رحمہ اللہ عالم مفتی بدعت کے اکھاڑنے والے اور سنت کے جاری کرنے والے تھے اور تمام عمر اسی حال ررہے اور آخر کار جہاد میں کفار کے ہاتھ شہید ہوئے اور کتاب تقویۃ الایمان نہایت عمدہ کتاب ہے اور رد شرک و بدعت میں لاجواب ہے۔ استدلال اس کے بالکل کتاب اور احادیث سے ہیں اس کا پڑھنا اور رکھنا عین ثواب ہے اور موجب ثواب کا ہے اس کے رکھنے کو جو کفر کہتا ہے وہ خود کافر ہے یا فاسق بدعتی ہے مولوی اسماعیل صاحب نے اہل بدعت کو اس واسطے عداوت ہے کہ انہوں نے بدعات کو ظاہر کر کے خوب قلع قمع کیا ہے اہل بدعت کے بازار کو بے رونق کر دیا ہے اس واسطے اس صاحب سے یہ لوگ بدعتی نما خوش ہو گئے اور سب دشتم کرنے لگے جیسا روافض صاحب سنت اور شیخین سے عداوت کر کے طعن کرتے ہیں بہرحال یہ لوگ مولوی اسماعیل صاحب کے طعن کرنے والے ملعون ہیں۔( مولوی) رشید احمد گنگوہی فتاویٰ رشیدیہ: ۶۹۶۳) ( اخبار محمدی دہلی جلد نمبر ۶ شمارہ نمبر ۱۳ بابت ۱۵ مارچ ۱۹۲۹ء)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمائے حدیث

جلد 09 ص 261-264

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ