سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(06) ایک شخص حضور صل اللہ علیہ وسلم کو حاضر و ناظر مانتا ہے..الخ

  • 3788
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-18
  • مشاہدات : 1410

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته 

ایک شخص حضور صل اللہ علیہ وسلم کو حاضر و ناظر مانتا ہے اور ورد و الصلوٰۃ والسلام علیئک یا رسول اللہ پڑھتا ہے، کیا یہ جائز ہے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو خدا تعالیٰ کی طرح حاضر و ناظر جاننا شرک ہے۔ اس عقیدہ سے تو بہ کرنی چاہیے۔ یہ عقیدہ کتاب اور سنت ہی کے خلاف نہیں بلکہ احناف کے نزدیک بھی ممنوع ہے۔ فقہائے احناف نے بھی صاف لکھا ہے کہ اگر کوئی شخص نکاح کرے اور یہ کہے کہ میں خدا اور رسول کو گواہ رکھتا ہوں تو وہ نکاح نہیں ہوگا۔ بلکہ وہ شخص اس عقیدہ کی بنا پر کافر ہو جائے گا۔ ورد مذکورہ بھی وصنعی ہی ہے حدیث کی کسی کتاب میں یہ ورد موجود نہیں ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمائے حدیث

جلد 09 ص 28

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ