سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(04) کیا اسم بدوح اللہ کا نام ہے۔ اس کا وطیفہ کرنا جائز ہے یا نہیں۔

  • 3786
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 5294

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته 

کیا اسم بدوح اللہ کا نام ہے۔ اس کا وطیفہ کرنا جائز ہے یا نہیں۔

بعض کہتے ہیں یہ سرپانی یا عبرانی زبان اللہ کا نام ہے۔ بعض کہتے ہیں ابجد ہو زحطی میں سے ایک ایک حرف چھوڑ کر دوسرا حرف لے کرلے یہ نام بنالیاگیاہے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جہاں تک ہماری تحقیق ہے۔ یہ اللہ تعالیٰ کے ناموں میں سے ہیں ہے۔

اگر سرپانی یا عبرانی زبان میں ہو بھی تو بھی ہمارے لیے جائز نہیں۔ کیونکہ ہندو اللہ کو رام کہتے ہیں مگر ہمارے لیے رام رام جپنا جائز نہیں ہے۔ اسی طرح حروف ابجد سے سینکڑوں نام بنائے جاسکتے ہیں کیا پیر سبھی کا وظیفہ جائز ہوجائے گا۔ لغت میں بدوح کے معنی کھلی زمین اور تباداح کے معنی باہم مل کر پھینکنا بدوح کے معنی لاٹھی سے مارنے کے رہیں۔

اور ان میں سے کوئی معنی بھی اللہ تعالیٰ کے لیے موزؤں نہیں ہے۔

پس جب اللہ تعالیٰ کے نناوے نام ہمارے ہاں اسماء الحسنہ کی حیثیت سے موجود ہیں تو ہم انہیں چھوڑ کر بے معنی سے نام کا وظیفہ کیوں کریں۔ (اخبار اہلحدیث سوپدرہ۔ جلد نمبر ۶، شمارہ نمبر۴۷۰ سنہ ۱۹۵۴)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمائے حدیث

جلد 09 ص 23

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ