سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(80) وصیت حج

  • 3773
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-18
  • مشاہدات : 1062

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته 

اگر کوئی آدمی بوقت نزع اپنا مال مسجد پر لگانے کے لیے وصیت کر گیا ہو اور اس مال کو اگر مسکین آدمی یا عورت جس کے پاس امانت ہوئے یا دیگر شخص ویسا ہی مسکین حج پر خرچ کر لے تو کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جائز نہیں کیونکہ وہ وصیت واسطے وقف کے ہے اور اس میں تمیلک ہے۔ (حررہ عبدالجبار بن عبداللہ الغزنوی عفی اللہ عنہما، فتاویٰ غزنویہ ص ۱۲۳)

توضیح الکلام: دوسرے اس میں جائز وصیت کی تبدیلی بھی ہے اور جائز وصیت کو بدلنا گناہ ہے جیسا کہ قرآن مجید میں ہے ﴿فَمَنْ بَدَّلَه بَعْدَ مَا سَمِعَه فَاِنَّمَآ اِثْمُه عَلَی الَّذِیْنَ یُبَدِّلُوْنَه﴾ (البقرة: ۱۸۱) (الراقم علی محمد سعیدی جامعہ سعیدیہ خانیوال ۱۳۹۶ہجری)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمائے حدیث

جلد 08 ص 92

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ